خطے پر بھارتی بالادستی کا خواب پاش پاش ہوگیا،سرتاج عزیز

مودی حکومت کی پالیسیوں کا ردعمل کشمیر میں سامنے آگیا،کشمیریوں کی نئی نسل کا احتجاج پوری دنیا کے سامنے ہے ہندوستان زیادہ عرصے تک کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکے گا پاکستان اڑی واقعہ کی تحقیقات میں تعاون اسی صورت میں کرے گا جب بین الاقوامی سطح پر واقعے کی تحقیقات کی جائیں، مشیر خارجہ کا سینٹ میں تحریک پر بحث سمیٹے ہوئے اظہار خیال

منگل 27 ستمبر 2016 10:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27ستمبر۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ خطے پر بھارتی بالادستی کا خواب پاش پاش ہوچکا ہے۔ مودی حکومت کی پالیسیوں کا ردعمل کشمیر میں سامنے آرہا ہے۔ کشمیریوں کی نئی نسل کا احتجاج پوری دنیا کے سامنے آرہا ہے ہندوستان زیادہ عرصے تک کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکے گا۔ پاکستان اڑی واقعہ کی تحقیقات میں تعاون صرف اسی صورت میں کرے گا جب بین الاقوامی سطح پر واقعے کی تحقیقات کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریک پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر قومی اور سیاسی جماعتوں کی یکجہتی خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم اور وزراء کے بیانات کی شدید مذمت اور تردید کرتاہوں ہندوستان عالمی برادری کو دھوکہ نہیں دے سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اور اس کا مقصد کشمیر کے مسئلے سے توجہ ہٹانا ہے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے دعوؤں کی تصدیق کہ ہندوستان نے پاکستان میں مداخلت کررہاہے اس سلسلے میں دوسرا ڈوزئیر تیار کیا جارہا ہے جس کو عالمی برادری کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ پیش کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں حالیہ آزادی کی مہم بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ہندوستان کی نئی نسل گزشتہ 75 دنوں سے احتجاج پر ہے اور اس میں تیزی آرہی ہے انہوں نے کہا کہ سینکڑوں کشمیریوں کی شہادت اور ہزاروں کے زخمی ہونے کے باوجود کشمیر کی آزادی کی لہر میں کمی نہیں آرہی یہ کشمیر کی تاریخ کا سنہرا باب ہے پاکستان نے گزشتہ دو ماہ کے دوران تمام ممالک کو خطوط لکھے ہیں اور اقوام متہدہ کے سیکرٹری جنرل کو کشمیر میں ہندوستانی مظالم کے بارے میں ڈوزئیر پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کو کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دورہ کرے۔ تاہم او آئی سی کی جانب سے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کے بغیر دونوں ممالک میں تعلقات درست نہیں ہوسکتے ہیں اور یہی بات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی قوم حقوق کیلئے جانیں قربانی کرنے پرتیار ہوجائے تو اس کو روکنا مشکل ہوجاتاہے۔

انہوں نے کہ اکہ جب تک ہندوستان مسئلہ کشمیر سے انکاری ہوگا اس وقت تک مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں سے پاکستان 6 گنا بڑے ملک کے ساھ مظالم برداشت کررہا ہے ہم نے کبھی بھی ہندوستان کی بالادستی قبول نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے یہ کوشش دوبارہ شروع کی کہ کشمیر میں ہونے والے مظام اس پالیسی کا تسلسل ہے برہان وانی کے واقع کے بعد کشمیریوں کے دلوں میں پھیلنے والا لاوہ پھٹ گیا ہے اور اب دنیا میں کوئی بھی ملک یہ تسلیم نہیں کررہا ہے کہ اتنی بڑی جمہوریت کشمیریوں آ کا حق آزادی دبا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اڑی واقعہ پر بین الاقوامی سطح پر تحقیقات سطح پر تحقیقات کیلئے تعاون کریں گے مگر ہمیں پہلے واقعے کے تمام شواہد اور تفصیل دے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسے میں پورے ایوان کی کمیٹی میں مزید تجاویز سامنے آئیں گی اور کشمیر کے بارے میں واضح روڈ میپ سامنے اجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بارے میں روڈ میپ مسئلہ کشمیر کے دیر پا حل اور خطے مین امن کا راستہ نکل گا۔

متعلقہ عنوان :