سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوا ر کا یوٹیلیٹی سٹور ز کوئٹہ ریجن میں خردبرد میں ملوث ملزمان کو نامزد کرنے میں تاحال ناکامی پر برہمی کا اظہار

ڈائریکٹر ایف آئی اے اور نیب حکام کو تمام ریکارڈ سمیت طلب قائمہ کمیٹی کی ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو نجکاری فہرست سے نکالنے اور مستقبل کی ضروریات سے نمٹنے کیلئے مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے کی سفارش یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے گذشتہ دو سالوں کے آڈٹ شدہ حسابات بھی اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 23 ستمبر 2016 10:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2016ء ) سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوار نے یوٹیلیٹی سٹور ز کوئٹہ ریجن میں ہونے والی خردبرد کی گذشتہ کئی سالوں سے تحقیقات کے باوجود ملزمان کو نامزد کرنے میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اور نیب حکام کو تمام ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے،کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو نجکاری فہرست سے نکالنے اورانہیں مستقبل کی ضروریات سے نمٹنے کیلئے مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے کی سفارش کی ہے ،کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے گذشتہ دو سالوں کے آڈٹ شدہ حسابات بھی اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے کمیٹی کا اجلاس چیرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی کے اراکین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری انڈسٹریز شیر ایوب خان ،ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز،ایم ڈی ایچ ای سی سمیت دیگر محکموں کے سربراہان موجود تھے اس موقع پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز نے بتایاکہ کارپوریشن میں 35کروڑ 60لاکھ روپے کی کرپشن کے کل 119 مقدمات میں سے 116 ایف آئی اے اور تین نیب کے پاس ہیں کوئٹہ کے خصوصی کیس کی بھی ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے جس میں ریجنل منیجر طاہر لاشاری جو 2008 سے2009 تک جونیئر ایریا منیجر تھے نے کوئٹہ میں ملازمت کے دوران کیش اینڈ ٹرانزکشن پر دستخط نہیں کیے اور سبی میں ملازمت کے دوران دستخط کرنے شروع کیے یہی سے ہی خرد بر دشروع ہوئی اور ان پر تین کروڑ 30 لاکھ خرد برد کے الزامات ہیں انہیں ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے کمیٹی نے کارپوریشن میں خرد برد کے معاملات کی تحقیقات پر کئی سالوں کا عرصہ گزرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں نیب حکام اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کوئٹہ سمیت کارپوریشن کے تمام صوبائی سربراہان کو بھی طلب کر لئے گئے چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹور ز کارپویشن میں کافی بہتری آئی ہے اور امید ہے کہ مزید بہتری آئے گی سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ کروڑوں اربوں کی خرد برد ہوئی صرف نوکریوں سے نکالا گیا ریکوری کتنی ہوئی جیلوں میں کتنے گئے آگاہ کیا جائے کمیٹی کو ہیوی الیکٹریکل کمپلکس کے بارے میں بتایا گیا کہ ملک میں ٹرانسفارمز تیار کرنے کا وا واپڈااور کے الیکٹرک کے ٹرانسفارمر اور جرنیٹر بنائے جاتے ہیں انہوں نے بتایاکہ ایچ ای سی نے مجموعی طور پر 7 ارب60 کروڑ مالیت کے 298 یونٹ بنائے گئے ہیں جبکہ 773 ملین کی مرمتی کا کام کر چکے ہیں اگر یہ سامان باہر سے منگوایا جاتا یا کام باہر سے کروایا جاتا تو لاگت میں کئی گنااضافہ ہوجاتا انہوں نے بتایاکہ گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال 88.7 ملین کا منافع کمایا جا چکا ہے جبکہ 561 ملین کے آرڈرز موجود ہیں انہوں نے کمیٹی کو بتایاکہ ایچ ای سی نجکاری کی فہرست میں شامل ہے اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر اعلان کیا کہ ایچ ای سی کی کسی صورت نجکاری نہیں ہونے دیں گے بھرپور مقابلہ کریں گے انہوں نے کہاکہ مجموعی طورپر 169 کارخانوں کی نجکاری ہوئی صرف 20 چلا رہے ہیں بقیہ کی زمین کو پلاٹ بنا کر فروخت کیا جارہا ہے ایچ ای سی اپنے ضروریات کیلئے منصوبہ بندی کرے ہم حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ ایچ ای سی کو مستقبل کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے خصوصی گرانٹ فراہم کی جائے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایچ ای سی کو نجکاری لسٹ سے نکالا جائے کمیٹی کی سفارش پر مشین ٹول فیکٹری کراچی کو بھی نجکاری لسٹ سے نکالا گیا ہے ایچ ای سی کو فعال کرنے کے بعد سی پیک کے بڑے فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں اس لئے ایچ ای سی کو پاؤں پر کھڑا کریں چیئرمین کمیٹی کے سوال پر نجکاری کمیشن کے نے حکام نے آگاہ کیا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی پچھلی نجکاری میں نیلامی پیشکش منظوری کا چیک بنک سے واپس ہوا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کارگل کمپنی اور ڈائریکٹرز کو بلیک لسٹ قرار دیا جائے تاکہ دوبارہ نام تبدیل کر کے رجسٹریشن نہ کروا سکیں سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ کمپنی ڈائریکٹرز کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی آر اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت تفصیلا ت بھی اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کی کارکردگی کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فاٹا میں یوریا کی سپلائی اور ایجنسی موجود نہیں اور فاٹا میں آج بھی بوری 32سو روپے میں ملتی ہے فاٹا میں یوریا حکومتی ریٹ پر فراہمی یقینی بنائی جائے سینیٹر ہری رام نے کہا کہ یوریا کی درآمد پر عائد پابندی ختم کی جائے توبوری 8 سو روپے میں بھی مل سکتی ہے پچھلے سال کاٹن اور شوگر کے زمینداروں کو نقصان ہوا تھاوزارت کے ملحقہ محکمے ای ڈی بی کو ہدایت دی گئی کہ ہنڈا اور دوسری گاڑیوں کی ڈلیوری صارفین کو 60 دنوں میں فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات اٹھائے جائیں سینیٹر محمد عتیق شیخ نے کہا کہ ڈلیوری کا دورانیہ بکنگ کے دن سے شروع کیا جائے اور تاخیر پر جرمانہ بھی ہو سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ طلب زیادہ اور رسد کم ہے اور پیدواری صلاحیت بھی بہتر نہیں 60 دنوں میں پابندی مشکل ہے گنجائش سے زائد بکنگ نہ کی جائے کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ سینیٹ کے آمدہ اجلاس کے بعد کمیٹی ہنڈا اٹلس کار کا دورہ کرے گی ۔

(جاری ہے)

سینیٹر تاج حیدر نے سندھ انجیئرنگ کراچی کی 25 کروڑ روپے کی ضرورت کے باعث کافی عرصے سے بندش کا معاملہ اٹھایا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی سندھ انجیئرنگ کا آئندہ دورہ کرے گی اور موقع پر ادارے کی کارکردگی مسائل اور بہتری کیلئے ہدایات جاری کرے گی

متعلقہ عنوان :