کوئی چادر اور چار دیواری میں گھسنے کی بات کرے گا تو ن لیگ کے کارکن بھی خاموش نہیں رہیں گے، اسحاق ڈار

نومبر 2017تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا سیاست کو ایک طرف اور دھرنوں کو قبروں میں دفن کر کے ملک کو آگے لیکر چلیں،کسی کی قسمت میں وزیر اعظم بننا نہیں لکھا تو اسے صبر کرنا چاہیے 2018تک اسلام آباد میں چھ سو بیڈز کے تین ہسپتال بنائے جائیں گے ہمارا ہدف ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ کر وزیراعظم بننا نہیں ہونا چاہیے اگر کسی کی قسمت میں وزیراعظم بننا ہو گا تو وہ ضرور بنے گا،تقریب سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 ستمبر 2016 11:19

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2016ء)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگرکوئی چادر اور چار دیواری میں گھسنے کی بات کرے گا تو ن لیگ کے کارکن بھی خاموش نہیں رہیں گے، نومبر 2017تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا ،سیاست کو ایک طرف اور دھرنوں کو قبروں میں دفن کر کے ملک کو آگے لیکر چلیں،کسی کی قسمت میں وزیر اعظم بننا نہیں لکھا تو اسے صبر کرنا چاہیے، 2018تک اسلام آباد میں چھ سو بیڈز کے تین ہسپتال بنائے جائیں گے انہوں نے اسلام آباد کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے پوسٹ گریجویٹس کااعزازیہ 73000روپے ماہانہ اور ہاؤس آفیسرز کا ریوائز اعزازیہ 40000روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا ہدف ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ کر وزیراعظم بننا نہیں ہونا چاہیے اگر کسی کی قسمت میں وزیراعظم بننا ہو گا تو وہ ضرور بنے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روزپمزکے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اسحاق ڈار نے کہا کہ جب ہم نے 2013ء میں حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا ہم نے ایک بڑی منزل طے کی ہے اور آج ملک معاشی طور پر مستحکم اور مضبوط ہو چکا ہے تکلیفیں برداشت کر کے اور گڈ گورننس و شفافیت ہی ملک کو آگے لے جایا جا سکتا ہے آج دنیا بھر میں پاکستان کی معاشی بہتری کی بات کی جا رہی ہے، پاکستان دنیا میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دوسرا پسندیدہ ترین ملک بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت مختلف ہے عالمی معیشت دان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ایک بڑی معاشی طاقت بنے گا خدا کے لیے ہمیں سیاست کو ایک طرف رکھ کر دھرنوں میں قبروں میں دفن کر کے پاکستان کو آگے لیکر چلنا چاہیے ہم نے اڑھائی سال کے عرصے میں معاشی اصلاحات کے بارہ درجے طے کیے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے وزیرا عظم صحت کے شعبے پر ذاتی توجہ دے رہے ہیں ذوالفقار علی بھٹو شہید میڈیکل یونیورسٹی کے تحت نو ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013ء میں ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 16سے 20گھنٹے تھی جو آج کم ہو کر چھ سے سات گھنٹے رہ گئی ہے اور جون 2016میں یہ تین سے چار گھنٹے ہوگی جبکہ نومبر 2017میں پاکستان سے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ ہمیں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے لیکن ہم 25000میگاواٹ مزید بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 2013ئمیں ٹیکس جمع کرنیکی شرح میں 3.38فیصد سالانہ اضافہ ہو رہا تھا ہم نے تین سالوں میں اضافے کی شرح کو ساٹھ فیصد کیا ہے جو مجموعی طو رپر چھ سو فیصد اضافہ بنتا ہے اسحاق ڈار نے اس موقع پر اعلان کیا کہ یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کی سیٹوں میں سو سیٹوں کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ ہاؤس آفیسرز کی سیٹوں میں 45سیٹوں کا اضافہ کیا جائے گا انہوں نے پوسٹ گریجویٹس کے لیے اعزازیہ 73000روپے ماہانہ اور ہاؤس آفیسرز کے ریوائزڈ اعزازیے کو 40000روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا انکا کہنا تھا کہ یہ اعلان وفاقی دارلحکومت کے تمام میڈیکل کالجز کے لیے ہے انہوں نے کہا کہ جتنے ماہر اور پیشہ وارانہ لوگ آگے آئیں گے ملک ترقی کرے گا 2018ء کا پاکستان کہیں زیادہ روشن ہو گا اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی ادارے او ای سی ڈی کے ساتھ ہم نے معاہدہ کیا ہے جسکے تحت پاکستان سے باہر پیسہ منتقل کرنے والوں کی معلومات ہمیں حاصل ہوں گی اس معاہدے میں اسی ممالک شامل ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسی ادارے کے تحت انسداد رشوت ستانی معاہدے پر بھی دستخط کرنے کی پیشکش کی ہے اور اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے اس وقت پوری دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے لیکن بد قسمتی سے 2014ء میں جو کچھ ہوا اسی طرح ہمارے اپنے لوگ ٹانگیں کھینچنے کے لیے تیار ہیں ہمارا ہدف ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ کر وزیراعظم بننا نہیں ہونا چاہیے اگر کسی کی قسمت میں یہ لکھا ہے تو اسے ضرور مل جائے گا اس پر ہمارا ایمان ہے ہم سیاست میں ایک دوسرے کا احترام سیکھیں ذاتیات پر نہ جائیں بہاماس لیکس کی معلومات جیسے ہی میرے پاس آئیں میں نے فوری طور پر ایف بی آر ، سٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے پاناما کی تحقیقات میں اسلیے تاخیر ہوئی کہ وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو کمیشن کے لیے خط لکھا تھا انہوں نے کہا کہ پاناما کی تحقیقات کے حوالے سے ہم نے ایک بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے اگر اپوزیشن اس پر تجاویز دے گی تو اسے قبول کریں گے یہ بل 1956کے ایکٹ کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاست میں کسی کا لحاظ عزت اور احترام کا یہ مطلب نہیں کہ اس کی غلطیاں اور کمی بیشی کو معاف کیا جائے گا ہم کسی بلے یا ڈنڈا بردار کے قائل نہیں ملک کو آگے چلنے دیں پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے اور ہم اس کی اجازت دیتے ہیں کسی کو ڈنڈے کے زور پر نہیں روکیں گے لیکن اگر آپ چادر چار دیواری میں گھسنے کی بات کریں گے تو ن لیگ کے کارکنان بھی خاموش نہیں رہیں گے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم نوا زشریف کی ہدایت پر اسلام آباد کی ہیلتھ سروسز کو پورے ملک کے لیے ماڈل بنائیں گے اسلام آباد کے صحت سے متعلق تمام اداروں کو ایک چھت کے نیچے لا رہے ہیں اور یہاں کے ہسپتالوں میں انقلابی تبدیلیاں کی ہیں پمز ہسپتال کے سرجیکل اور میڈیکل وارڈ کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک ڈینٹل میڈیکل کالج بنایا جائے گا اور پمز کے او پی ڈی ، یورالوجی ، اور برن یونٹ کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا اور یہاں پر پارکنگ کے مسائل حل کرنے کے لیے پارکنگ پلازے بنائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک بھر میں 38سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے جن میں سے تین اسلام آباد میں بنیں گے اور یہ 2018ئتک مکمل ہوں گے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ آج کا دن تاریخی دن ہے ڈاکٹروں کی بہتری میں ہی مریضوں کی بہتری ہے اگر ڈاکٹر مطمئن ہوں گے تو مریضوں کا بہتر علاج کر سکیں گے انہوں نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ بہتر طریقے سے مریضوں کا علاج کریں ۔