بھارت میں آئے روز نت نئی بیماریاں پھیلنا شروع ،متعدد علاقے وائرل بخاری کی گرفت میں آگئے

جمعرات 22 ستمبر 2016 10:28

نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء )دارالحکومت دہلی میں مچھروں کے ذریعے پھیلنے والی بیماری چکنگنیا پھیلا ہوا ہے۔ قریب ہی واقع ہریانہ میں ملیریا۔ جنوب کی جانب جائیں تو بنگلور چکنگنیا اور ملیریا دونوں ہی بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں۔ کولکتہ میں ڈینگی جبکہ اتر پردیش کے ہسپتالوں میں لوگوں کی بڑی تعداد بخار کے باعث پڑے ہیں۔دہلی میں واقع انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے مطابق ان کی ملک بھر میں 40 لیبارٹریز میں ایک ماہ میں ایک ہزار تک خون کے نمونے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔

جنوری سے اب تک 12 فیصد نمونوں میں ڈینگی پایا گیا ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ فیصد زیادہ ہے۔ اور جولائی سے اب تک 10 فیصد میں چکنگنیاپایا گیا ہے۔ اور بارشوں کے بعد سے ان لیبارٹریز میں خون کے نمونوں کے ٹیسٹ کرنے کی تعداد بھی دگنی کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت صحت کے مطابق انڈیا بھر میں جنوری سے اب تک ڈینگی کے باعث 70 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 36 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔

سب سے زیادہ کیس مغربی بنگال، اڑیسہ، کرناٹک اور کیرالہ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔دوسری طرف اس سال چکنگنیا کے 14 ہزار چھ سو پچاس کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 9427 کیس کرناٹک میں اور پھر دہلی اور مغربی مہاراشٹر میں۔ان کیسوں میں اضافے کی بڑی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ شہروں اور قصبوں میں لیبارٹریوں میں ٹیسٹ زیادہ کیے جا رہے ہیں۔ بیماریوں میں اضافہ تو ہو ہی رہا ہے۔

جیسے 2010 میں ڈینگی کے 28292 کیس رپورٹ ہوئے جو کہ 2015 میں ایک لاکھ تک پہنچ گئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہر سال ڈینگی کے باعث 110 سے لے کر 242 اموات ہوتی ہیں۔ڈاکٹر سومیا کاکہنا ہے ’بارشیں غیر متوقع ہو گئی ہیں۔ مچھروں نے اپنے آپ کو شہری ماحول کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ سارا سال تعمیراتی کام ہوتا ہے جس کے باعث پانی جمع ہو جاتا ہے اور مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔‘

متعلقہ عنوان :