وزیراعظم محمد نواز شریف اور ایران کے صدر حسن روحانی کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم نے ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ عوام پر بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم سے بھی آگاہ کیا

جمعرات 22 ستمبر 2016 09:29

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف اور ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بدھ کو ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے پاک ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر پیشرفت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ گوادر اور چاہ بہار بندرگاہیں خطہ میں تجارت کے فروغ کے سلسلے میں معاون کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ شام کے مسئلے کے پرامن حل کیلئے عالمی کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی سیکورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور ایران پاکستان کی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دفاعی شعبہ میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے، پاکستان اور ایران کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے اقتصادی راہداری کیلئے وزیراعظم نواز شریف کے وژن کو سراہا اور کہا کہ ایران کوریڈور سے منسلک ہونا چاہتا ہے، دونوں ممالک کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ایران پر معاشی پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد پاکستان اس کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم دگنا کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور توانائی کے دیگر منصوبوں کیلئے فوکل پرسن متعین کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ 1967ء سے ایران کا دورہ کر رہے ہیں اور انہیں تہران اور ایران کے عوام سے لگاؤ ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی تعاون کی راہ میں حائل فنی رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ عوام پر بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کشمیری عوام بھارتی ریاستی دہشتگردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔