پاناماکے بعدبہاماس میں بھی آف شور کمپنیاں سامنے آ گئیں ، جرمن جریدے نے تفصیلات جاری کر دیں

پونے2لاکھ آف شورکمپنیوں میں سے69 کمپنیوں کے 150مالکان اور ڈائریکٹر پاکستانی نکلے سابق وفاقی وزیر نصیر خان کے بیٹے جبران خان،تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی اور الطاف خانانی کے بیٹے عبید خانانی اور بلڈر محسن ابوبکر شیخانی بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے ،رہنما جماعت اسلامی رہنما پروفیسر خورشید رجسٹرڈ بینک کے ڈائریکٹر نکلے

جمعرات 22 ستمبر 2016 09:24

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء) پاناماکے بعدبہاماس میں بھی آف شور کمپنیاں سامنے آ گئیں ، جرمن جریدے کے مطابق پونے2لاکھ آف شورکمپنیوں میں سے69 کمپنیاں پاکستانیوں کی ہیں جن کے 150مالکان اور ڈائریکٹر پاکستانی ہیں ،مشرف دور کے وزیر نصیر خان کے بیٹے جبران خان،تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی اور الطاف خانانی کے بیٹے عبید خانانی اور بلڈر محسن ابوبکر شیخانی بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے ۔

رہنما جماعت اسلامی رہنما پروفیسر خورشید رجسٹرڈ بینک کے ڈائریکٹر نکلے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو جرمن جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ پاناما ہی نہیں بلکہ بہاماس میں بھی دنیا بھر کے امیر ترین لوگوں نے آف شور کمپنیاں بنائی ہوئی ہیں ۔ جرمن جریدے کے مطابق بہاماس میں کل تقریباً پونے دو لاکھ آف شور کمپنیاں ہیں جن میں 69کمپنیوں کے مالکان پاکستانی ہیں جبکہ مذکورہ 69کمپنیوں کے مالکان اورڈائریکٹروں میں150پاکستانیوں کے نام شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

جرمن جریدے کے مطابق مشرف دور کے وزیر نصیر خان کے بیٹے جبران خان آف شور کمپنی کے مالک نکلے ہیں جبکہ تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی بھی ایک آف شور کمپنی کی مالک ہیں ۔اس کے علاوہ رہنما جماعت اسلامی رہنما پروفیسر خورشید رجسٹرڈ بینک کے ڈائریکٹر نکلے ہیں اورالطاف خانانی کے بیٹے عبید خانانی اور بلڈر محسن ابوبکر شیخانی بھی فہرست میں شامل ہیں۔