طاہر القادری کے قریبی عزیز سرکاری افسر پر کرپشن کے سنگین الزامات سامنے آ گئے

سالانہ آڈٹ میں چھ لاکھ روپے سے زائد رقم کی ریکوری ڈال دی گئی، پونے تین لاکھ کے اخرجات کو مشکوک قرار دیدیا گیا

بدھ 21 ستمبر 2016 10:28

اٹھارہ ہزاری(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کے قریبی عزیز سرکاری افسر پر کرپشن کے سنگین الزامات سامنے آ گئے ،سالانہ آڈٹ میں چھ لاکھ روپے سے زائد رقم کی ریکوری ڈال دی گئی پونے تین لاکھ کے اخرجات کو مشکوک قرار دے دیا گیا بتایا گیا ہے کہ اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ میں تعینات علامہ طاہر القادری کے قریبی عزیز ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمدزاہد جن کی دسمبر2014ء میں اس سیٹ پر تقرری ہوئی نے اپنے اختیارات کا مبینہ ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف سکولوں کی انتظامیہ اور ٹیچرز سے لوٹ مار کی بلکہ محکمہ تعلیم کے فنڈز کا بھی غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے اس عرصے کے دوران لاکھوں روپے کی کرپشن کی ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی ڈی ای او مردانہ آفس کے حال ہی میں ہونیوالے پہلے سالانہ آڈٹ میں ان پر چھ لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن ثابت ہو گئی ہے آڈٹ پیروں میں مختلف اخراجات کی مد میں نکلوائی گئی رقوم ،گروپ انشورنس، بینوولینٹ فنڈ ،انکم ٹیکس،جی ایس ٹی وغیرہ کی چوری جن کی کل مالیت6لاکھ29ہزار494روپے بنتی ہے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی ریکوری کرانے کا کہا گیا ہے مزیدبرآں آڈٹ میں گاڑی کے فیول اور مرمت وغیرہ کے2لاکھ74ہزار128روپے کے اخراجات کو بھی مشکوک قرار دیا گیا ہے آڈٹ پیروں میں لگائے جانیوالے مبینہ اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ ظاہر کیے گئے اکثر اخراجات کا کوئی وجود یا ثبوت سرے موجود ہی نہ ہے اس بارے میں ڈپٹی ڈی ای او مذکور کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہ کیا ہے آڈٹ پیراگرافس میں اعتراضات لگتے رہتے ہیں جو بعد میں ختم بھی ہو جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :