جمہوریت کوکسی کی تنقیدسے خطرہ نہیں، اعتزاز احسن

وزیردفاع اگرخودآرمی چیف کابریف کیس لیکران کے پیچھے چلنے لگے توکوئی کیاکرسکتاہے، وہ اپنے اختیارات استعمال ہی نہیں کررہے، بھارتی ہرزہ سرائی پروزیرداخلہ خاموش ہیں، نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 21 ستمبر 2016 10:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء)سینٹ میں قائدحزب اختلاف سینیٹراعتزازاحسن نے کہاہے کہ جمہوریت کوکسی کی تنقیدسے خطرہ نہیں، وزیردفاع اگرخودآرمی چیف کابریف کیس لیکران کے پیچھے چلنے لگے توکوئی کیاکرسکتاہے ،وزیردفاع اپنے اختیارات استعمال ہی نہیں کررہے ،بھارتی ہرزہ سرائی پروزیرداخلہ خاموش ہیں ،کلبھوشن یادیوبلوچستان سے پکڑاگیا لیکن وزیراعظم نے اس کانام تک نہیں لیا،انہیں اپناکاروبارعزیزہے اورکاروباری تعلقات کے باعث وزیراعظم ردعمل نہیں دیتے۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں اعتزازاحسن نے کہاکہ حکومت کے غیرقانونی کام پرجوبھی تنقیدکی جاتی ہے وہ اسے جمہوریت کیلئے خطرہ قراردیتے ہیں ،جمہوریت کو کسی کی تنقیدسے کوئی خطرہ نہیں تاہم حکمران خودفوج کوجگہ دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اگروزیردفاع خودآرمی چیف کابریف کیس لیکران کے پیچھے چلے توکوئی اورکیاکرسکتاہے ۔وزیردفاع اپنے مرتبے اوراتھارٹی کااستعمال ہی نہیں کررہے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے ساتھ اچھے اوربہترتعلقات کاحامی ہوں لیکن پاکستان کوبھارتی جارحیت کاجواب بھی دیناچاہئے ،اگرمودی کوکلبھوشن یادیوجیساآئی ایس آئی کاافسرمل جاتاتووہ 15اگست کوپنجرے میں ڈال کرتقریرکررہاہوتا۔نوازشریف نے اپنے بزنس کی خاطریادیوکانام تک نہیں لیا،شایدوہ اقوام متحدہ میں نام لیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان پرالزام کاکوئی موقع نہیں جانے دیتا،بھارتی ہرزہ سرائی پروزیردفاع نے بیان دیالیکن وزیراعظم آج تک خاموش ہیں ،وزیردفاع اورداخلہ وزیراعظم کادایاں اوربایاں بازوہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اڑے حملے کے 8گھنٹے کے اندربھارتی وزیرداخلہ نے ہم پرالزام لگادیابھارت سے کاروباری تعلقات کے باعث وزیراعظم ردعمل نہیں دیتے، اعتزازاحسن نے کہاکہ حسین نوازنے جوکہا وہ اقبال جرم ہے ،میں یہ مان ہی نہیں سکتاکہ اگرکسی اوربزنس مین کے بیٹے نے ایسابیان دیاہوتاتواس کے وارنٹ نہ نکلتے ۔انہوں نے کہاکہ میری بیوی نے محنت کی ایل پی جی پربات اس وقت کی جاتی ہے جب حکومت پرالزامات لگتے ہیں اگرکوئی غیرقانونی کام ہواہے توحکومت کارروائی کرے

متعلقہ عنوان :