سندھ کے تمام شہر ہمارے ہیں، پیپلز پارٹی بشمول کراچی صوبے کے کسی شہر سے دستبردار نہیں ہوگی، پی پی رہنماء

کراچی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا ، 2018 کے عام انتخابات میں ایک بار پھر شہر قائد پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ ثابت ہوگا چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایات پر وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے 18مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے 10ارب روپے مختص کر دیئے ہیں ،مذکورہ رقم رواں مالی سال کے دوران ہی خرچ کی جائیگی، مولا بخش چانڈیو ،راشد حسین ربانی،وقار مہدی کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 19 ستمبر 2016 10:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2016ء) صوبائی وزیر محنت وافرادی قوت سینیٹر سعید غنی ،وزیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو، راشد حسین ربانی، وقار مہدی اور سید نجمی عالم نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے تمام شہر ہمارے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی بشمول کراچی صوبے کے کسی شہر سے دستبردار نہیں ہوگی۔ کراچی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا ، 2018 کے عام انتخابات میں ایک بار پھر شہر قائد پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ ثابت ہوگا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے 18مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے 10ارب روپے مختص کر دیئے ہیں ۔مذکورہ رقم رواں مالی سال کے دوران ہی خرچ کی جائیگی۔

(جاری ہے)

پی پی پی میڈیا سیل سندھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرسعید غنی نے کہا کہ کراچی کے لئے 10ارب روپے کے اعلان کردہ خصوصی پیکیج کے تحت 18 مختلف ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے ، جن میں یونیورسٹی روڈ، موسمیات، طارق روڈ، شاہراہ فیصل کو مزید چوڑا کرنے ، قائد آباد سے گلشن حدید، سرجانی ٹاؤن سے مدینہ الحکمت کے درمیان والا روڈ اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی کے مسائل کے حل و ترقیاتی منصوبوں کے متعلق پارٹی کا ایک اہم اجلاس ہوا۔ جس میں شہر کے تین بڑے مسائل صفائی، پینے کے پانی کی قلت ومنصفانہ فراہمی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کے لئے غور خوض کیا گیا اور آئندہ چند ماہ میں سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں ہونے والے ترقیاتی کام سب کو نظر بھی آئینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 10ارب کا خصوصی پیکیج اے ڈی پی اور دیگر ترقیاتی پروگرامز کے علاوہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن سے پہلے کراچی کے اہم لوگ پیپلز پارٹی میں شامل ہوجائینگے۔ وزیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں کراچی پی پی کا گڑھ تھا لیکن بعد میں ضیا الحق نے پی پی کیخلاف ایسا رویہ اپنایا جس سے پارٹی کو نامساعد امتحانات سے گزرنا پڑا، پھر ایسے لوگوں کو پیدا کیا گیا جو پاکستان کے لئے اور اداروں کے لئے خطرناک ثابت ہوئے۔

ہم کسی کے بھی دشمن نہیں ہیں، لیکن ہمیں پاکستان کی سالمیت عزیز ہے جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے ہم اس کے خلاف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جمہوریت کی خاطر بہت کچھ برداشت کیاہے ۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں تنظیم نو کا عمل جاری ہے آئندہ چند روز میں کوآرڈینیشن کمیٹی کی رپورٹ انہیں پیش کر دی جائیگی۔18اکتوبر کو کراچی میں شاندار ریلی کا انعقاد ہوگا، جس سے ثابت ہوگا کہ کراچی آج بھی پیپلز پارٹی کا گڑھ ہے۔