جہانگیر ترین کا پارٹی کے یوتھ ونگ کو مرکزی اور صوبائی سطح پر تحلیل کرنے کانوٹیفکیشن ، جماعت میں بغاوت کی فضا پیدا ہوگئی

تحریک انصاف کے ایک اوردھڑے نے جنرل جہانگیر ترین کے خلاف بغاوت کردی پارٹی کا سیکرٹری جنرل تسلیم کرنے سے انکار کردیا، پارٹی عہدے سے ہٹانے کامطالبہ

پیر 19 ستمبر 2016 10:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے ایک اوردھڑے نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے انہیں پارٹی کا سیکرٹری جنرل تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اور اس دھڑے نے جہانگیر ترین کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین کے خلاف بغاوت کرنے والے پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے کارکنوں کا دعوی ہے کہ انہوں نے جہانگیر ترین کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے لئے ایک خط پارٹی کے چیئرمین عمران خان کو بھجوادیا ہے جس میں پی ٹی آئی کے اس باغی دھڑے نے جہانگیر ترین پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف میں ہارس ٹریڈنگ کے کلچر کو متعارف کروایا ہے ان کا یہ بھی الزام ہے جہانگیر ترین نے پارٹی عہدہ ہمیشہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے استعمال کیا جس کی بنا پر وہ جہانگیر ترین کو پارٹی کاسیکرٹری جنرل ماننے سے انکار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی جانب سے پارٹی کے یوتھ ونگ کو مرکزی اور صوبائی سطح پر تحلیل کرنے کے نوٹیفکیشن کے خلاف جماعت میں بغاوت کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔تحریک انصاف یوتھ ونگ کا اس نوٹیفکیشن اور پارٹی سیکرٹری جنرل کے خلاف ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے پارٹی کے یوتھ ونگ کی تحلیل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور یہ فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا گیا۔

اس حوالے سے یوتھ ونگ کے معزول صدر علی بخاری کا کہنا ہے کہ یوتھ ونگ کے ہنگامی اجلاس میں پارٹی سیکرٹری جنرل کے اس فیصلے کو مسترد کردیا گیا ہے اور یہ فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ اپنے عہدوں کے لئے نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظریات کی حفاظت کی جنگ لڑرہی ہے اور لڑتی رہے گی۔ ہمارے قائد عمران خان نے ہمیں حق کی خاطر ڈٹ جانے کی تربیت دی ہے۔ اور ہم اپنے قائد کی تربیت کا حق اداکریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین تحریک انصاف کے ایجنڈے پر عمل نہیں کررہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارٹی لیڈر عمران خان سے فوری طو رپر اس معاملے میں مداخلت کرنے اور تنظیم کی تحلیل کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :