رواں سال ملک بھرمیں عیدالاضحی پرگزشتہ سالوں کی نسبت 10فیصدزائدجانوروں کی قربانی

لاکھوں کی تعدامیں گائے،بیل،بکرے،دنبے اوراونٹ خریدے اورقربان کئے گئے،عالمی مارکیٹ میں چمڑے کی قیمت کم ہوجانے سے رواں سال قربان کئے گئے تمام ہی جانوروں کی کھالوں کی قیمتیں گرگئیں،مجموعی طور پر گائے، بیل ،بکرے ،دنبے اور اونٹ کی 80 لاکھ تک کھالیں آرگنائز اور غیرآرگنائزٹینری سیکٹر کو مل جائیں گی

جمعہ 16 ستمبر 2016 10:20

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2016ء)رواں سال ملک بھر میں عیدالاضحیٰ موقع پرگزشتہ سال کے مقابلے میں 10فیصد زائد جانوروں کی قربانی کی گئی۔مجموعی طو رپر لاکھوں کی تعداد میں گائے، بیل ،بکرے ،دنبے اور اونٹ خریدے اور قربان کئے گئے لیکن رواں سال قربان کئے گئے تمام ہی جانوروں کی کھالوں کی قیمتیں گر گئیں، عالمی مارکیٹ میں چمڑے کی قیمت کم ہوجانے سے پاکستان میں بھی کھالوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ۔

ٹینری سیکٹر کو گزشتہ سال کی نسبت زائد کھالیں ملیں۔ابتدائی اعداد وشمارکے مطابق پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے ممبران کو عیدالفطر کے تینوں روز کے دوران گائے،بیل،بچھڑا،بکرا،دنبہ،بھیڑ،اونٹ کی مجموعی طور پر 82لاکھ35ہزار سے زائدکھالیں ملی ہیں جبکہ گزشتہ سال 73لاکھ30ہزار کھالیں مل سکی تھیں۔

(جاری ہے)

چھوٹے علاقوں سے اعدادوشمار حاصل ہونا مشکل ہونے کی وجہ سے امکان ہے کہ رواں سال مجموعی طور پر گائے، بیل ،بکرے ،دنبے اور اونٹ کی 80 لاکھ تک کھالیں آرگنائز اور غیرآرگنائزٹینری سیکٹر کو مل جائیں گی۔

کھالوں کی دستیابی کے حوالے سے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن(پی ٹی اے) کے مرکزی چیئرمین گلزار فیروز نے بتایا کہ رواں سال عید قرباں پرگزشتہ سال کے مقابلے میں لوگوں نے 5سے7فیصد زائد قربانی کی ہے کھالوں کے حتمی اعداد وشمار کا ملنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ بہت سے شہروں میں ٹینری سے وابستہ صنعتکار براہ راست کھالیں خرید لیتے ہیں اورکراچی کے بعد سیالکوٹ،فیصل آباد،قصور، گوجرانوالہ اور دیگر شہروں سے بھی کھالوں کی وسیع پیمانے پر خریداری کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال گائے،بیل اور بچھڑے کی25لاکھ کے قریب کھالیں مل سکی تھیں جبکہ اس سال یہ تعداد 27لاکھ سے28لاکھ تک پہنچ جائے گی اسی طرح رواں سال45لاکھ سے زائد بکرے قربان کئے گئے جبکہ گزشتہ سال بھی44سے45لاکھ بکروں کی قربانی کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال8لاکھ دنبہ قربان کیا گیا جبکہ اس سال 8سے9لاکھ دنبوں کی قربانی ہوئی،گزشتہ سال30ہزار کے مقابلے میں رواں سال32سے 35ہزار اونٹوں کی بھی قربانی کی گئی۔

گلزار فیروز نے بتایا کہ سال2015میں کھالوں کی قیمتیں زیادہ تھیں مگر عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گھٹ جانے سے کھالوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے اور پاکستان میں گائے،بچھڑے اور بیل کی کھال کی قیمت1500 سے1800روپے،بکرے کی کھال کی قیمت225روپے سے250روپے،دنبہ کی کھال کی قیمت80روپے سے100روپے اور اونٹ کی کھال کی قیمت ایک ہزار روپے ہے۔گلزار فیروز نے بتایا کہ عید کے تینوں دنوں کے موقع پر ٹینری سیکٹر کو خام مال کی سالانہ ضرورت کا30فیصد دستیاب ہوسکے گا اورعیدپر آنے والی کھالیں کوالٹی کے اعتبار سے دیگر مہینوں کی نسبت زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں پی ٹی اے کے مرکزی چیئرمین نے بتایا کہ انتظامیہ ،رینجرز اورپولیس کی بہترین کارکردگی کے سبب امن وامان کی صورتحال بہتر رہی ہے اور کراچی میں کھالوں کی چھینا جھپٹی کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا ۔دوسری جانب ملک بھر میں عیدا لاضحی پرلاکھوں جانوروں کی قربانی کے باعث رواں مالی سال کی سب سے بڑی معاشی سرگرمیاں ہوئیں ،ملک بھر میں عیدالاضحی پر پاکستانیوں نے 425ارب روپے کے جانور خریدے، قصابوں نے بھی تقریباً23ارب روپے سے زائد زائد کمالئے ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 26 گائے،بیل، بچھڑے، بکرے،اونٹ اور دنبے کی خریداری پرملک بھر میں400ارب روپے خرچ کئے گئے اور گزشتہ سالوں کی نسبت زیادہ تعداد نے قربانی میں حصہ لیا۔