اورنج لائن پروجیکٹ کے روٹ میں تبدیلی ، ایل ڈی اے نے پنجاب حکومت سے مزید72ارب روپے مانگ لیے

پیر 12 ستمبر 2016 10:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق تاریخی عمارات کو بچانے کے لیے اورنج لائن پروجیکٹ کے روٹ میں تبدیلی کے لئے ایل ڈی اے نے پنجاب حکومت سے مزید72ارب روپے مانگ لیے ہیں اورنج لائن پروجیکٹ کے روٹ کے گیارہ مقامات پر وہ تاریخی عمارات واقع ہیں جنہیں اقوام متحدہ کے منظور شدہ قواعد کے مطابق آثار قدیمہ قرار دیا جاچکا ہے اور لاہورہائیکورٹ ان مقامات پر منصوبے کے مطابق کام کرنے کے خلاف فیصلہ دے چکا ہے اس سلسلے میں ایل ڈی اے کے ذرائع کاکہنا ہے کہ طلب کی گئی72ارب روپے کی اضافی رقم لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عملدرآمد کی صورت میں ان گیارہ تاریخی عمارات کو محفوظ بنانے کے لئے اورنج لائن ٹرین کے ٹریک کو ان تاریخی عمارات سے200فٹ دور بچھانے کے ترمیمی تعمیراتی کام اورمنصوبے کے اس ترمیمی حصے کی زد میں آنے والی نجی پراپرٹیز کے مالکان کو معاوضے کی شکل میں ادا کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کی صورت میں ایل ڈی اے نے لاہور کی تاریخی تفریحی گاہ شالامار باغ کے سامنے واقعہ نجی پراپرٹیز کی مسماری کے لئے نشانات لگادئیے ہیں جبکہ دیگر دس تاریخی عمارات کے مقامات میں بھی ایل ڈی اے نے مسماری اپریشن کے لئے نجی پراپرٹیز بارے سروے مکمل کرلیا ہے لیکن ایل ڈی اے حکام اور پنجاب حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیل کے فیصلے کی منتظر ہے۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی سال2015,16میں اس منصوبے کے لئے 46ارب 24کروڑ88لاکھ 72ہزار روپے مختص کیے جس میں سے 35ارب20کروڑ روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اورنج لائن ٹرین پروجیکٹ کے تعمیراتی کاموں کے لیے رواں مالی سال میں46ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ اس منصوبے کے تعمیراتی کاموں کی مجموعی لاگت 1کھرب55ارب82کروڑ روپے تھی جبکہ پنجاب حکومت نے اس کے علاوہ20ارب روپے لینڈریکوزیشن کے لئے مختص کیے تھے اور اگرپنجاب حکومت ایل ڈی اے کے مطالبے پر مزید72ارب روپے جاری کردیتی ہے تو اورنج لائن ٹرین منصوبے کی مجموعی لاگت تقریباً2کھرب56ارب تک پہنچ جائے گی۔

متعلقہ عنوان :