افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان امن مذاکرات میں پیش رفت

امن معاہدہ لڑائی کے خاتمے، امن لانے اوربیرونی مداخلت ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا حکمت یار کے بیٹے کا بیان

پیر 12 ستمبر 2016 10:35

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2016ء) افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان امن مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ دونوں فریق جلد امن معاہدے پر دستخط کر لیں گے۔حزب اسلامی جن کی قیادت گلبدین حکمت یار کر رہے ہیں،طویل مدت سے صدر اشرف غنی کی حکومت سے بات چیت جاری رکھی ہے۔ طویل مدت سے تاخیر کے شکار مذاکرات کے بارے میں یہ نئی توقعات اْس وقت پیدا ہوئیں جب گزشتہ روز حزب اسلامی کے روپوش رہنما گلبدین حکمت یار کے بیٹے نے اِس بات کا اعلان کیا کہ حزب اسلامی افغانستان اور حکومتِ افغانستان نے امن دستاویز کے مسودے کی شقوں سے اتفاق کر لیا ہے۔

حبیب الرحمٰن حکمت یار نے اپنے سرکاری فیس بک پیج پر اپنے بیان میں کہا کہ اگر خدا نے چاہا، تو اِس کا اعلان جلدکیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

حکمت یار کا بیٹا، جو حزب اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہیں تاہم انہوں نے کہا ہے کہ امن سمجھوتے پر میں افغان قوم، تمام مسلمانوں اور حزب اسلامی کے ارکان کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ معاہدہ لڑائی کے خاتمے، امن لانے اورافغانستان سے بیرونی مداخلت ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ایک صدارتی ترجمان، شاہ حسین مرتضوی نے ایک امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حزب اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ بات چیت میں قابلِ قدر پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :