موسمیاتی تبدیلی ، پاکستان خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گیا

موسمی حالات کی وجہ سے پاکستان میں فصلوں کو شدید نقصانات، قدرتی وسائل کو خطرات لاحق ہو سکتی ہیں، رپورٹ

پیر 12 ستمبر 2016 10:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2016ء) پاکستانی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ اگلے چند سالوں میں پاکستان میں سالانہ اوسط درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سیلابوں اور خشک سالی کے خطرات درپیش ہو سکتے ہیں، موسمی حالات کی وجہ سے پاکستان میں فصلوں کو شدید نقصانات، قدرتی وسائل کو خطرات لاحق ہو سکتی ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بین الاقوامی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق فضا میں کاربن ڈائی آکسائڈ اور گرین ہاؤس گیسز کی مقدار بڑھنے کی بنا پر عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ صدی کے دوران سالانہ عالمی درجہ حرارت میں 0.6ڈگری سنٹی گریڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ موجودہ صدی کے آخر تک یہ اضافہ 1ڈگری سے 4ڈگری سنٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ اور بڑے پیمانے پر سیلاب ، خشک سالی سمندروں میں طوفان اور گرمی کی لہریں آ سکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمی خطرات کے حواے سے پہلے 10ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے اور 2010ء کے بعد پاکستان کو بڑے پیمانے پر سیلابوں اور خشک سالی کے خطرات کا سامنا ہے۔

روپرٹ کے طمابق آنے والے دہائیوں میں اپکستان میں اوسط درجہ حرارت میں عالمی سطح کے مقابلے میں زیادہ اضافہ ہو گا۔ جس کے بعد سردی میں کمی اور گرمی میں اضافہ ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق موسمیاتی خطرات سے پاکستان کو نہ صرف سیلاب، گرمی اور دیگر حالات کا سامنا ہو گا بلکہ فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح میں کمی واقع ہو سکتی ہے جبکہ شمال پہاڑوں پر پڑی ہوئی برف کے پگھلنے سے دریاؤں کا بہاؤ بھی متاثر ہو گا۔

متعلقہ عنوان :