کینیا میں مسلمان طالبات کیلئے خوشخبری

عیسائی سکولوں میں حجاب پہن کر جانے کی آزادی مل گئی ،کئی سالوں سے عائد پابندی ختم

اتوار 11 ستمبر 2016 11:13

جوہانسبرگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2016ء) افریقی ملک کینیا میں مسلم طالبات کے عیسائی سکولوں میں حجاب پہن کر جانے پر لگی پابندی ہٹا دی گئی ہے، مسلم طالبات اب عیسائی سکولوں میں حجاب پہن کر جا سکتی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس پابندی کا خاتمہ کینیا کی ایک عدالت نیمسلم طالبات کی جانب سے دائر مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کیا ، عدالت کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کوتعصب اور تفریق کی حوصلہ شکنی والے اصولوں کو اپنانا چاہیے۔

(جاری ہے)

قابل ذکر ہے کہ کینیا کے ڈواڈاب شہر میں گرجا گھر کی ا مداد سے چلنے والے ایک سکول نیکچھ سال قبل مسلم طالبات پر سکول کی وردی کے ساتھ حجاب پہننے پر پابندی لگا دی تھی۔عدالت کے فیصلے کے بعد کینیا میں مقیم مسلمان گھرانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے عدلیہ کے فیصلے کو سراہا ہے۔دوسری طرف حجاب پر پابندی عائد کرنے والے سکول کی انتظامیہ کی دلیل تھی کہ مسلمان بچیوں کے حجاب پہننے سے طالبات کے درمیان دوری اور عدم رواداری پیدا ہوتی ہے۔واضح رہے کہ کینیا کے سرکاری سکولوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی نہیں ہے۔ اب کینیا کے عیسائی سکولوں کو سرکاری سکولوں جیسی پالیسی اختیار کرنی ہوگی۔ کینیا میں 11 فیصد مسلمان اور 83 فیصد عیسائی آبادی ہے۔

متعلقہ عنوان :