مقتول اطالوی طالبعلم سے پوچھ گچھ کی تھی: مصر

اطالوی طالبعلم کے قتل کے الزام میں اگرچہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے

اتوار 11 ستمبر 2016 11:12

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2016ء)مصر اور اطالوی حکام کے مطابق قاہرہ میں اغوا کے بعد ہلاک کیے جانے والے اطالوی طالبعلم گیولیو ریگینی کے اغوا سے کچھ دیر قبل مصری پولیس نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔مصر کی پولیس کے بقول پوچھ گچھ کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا تھا۔اطالوی طالبعلم کی تشدد زدہ لاش رواں برس فروری میں قاہرہ کے قریب سے ملی تھی۔

گیولیو ریگینی مصر میں ٹریڈ یونینز اور مزدوروں کے حقوق پر تحقیق کر رہے تھے، وہ ملک گیر مظاہروں کے آغاز کی پانچویں برسی کے موقعے پر 25 جنوری کو لاپتہ ہوگئے تھے۔ مصر کی پولیس کی جانب سے پہلے یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ اطالوی طالبعلم کی ہلاکت روڈ حادثے کی باعث ہوئی تھیاطالوی طالبعلم کے قتل کے الزام میں اگرچہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے تاہم مارچ میں مصری حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ گیولیو ریگینی کے اغوا اور قتل میں ایک جرائم پیشہ گروہ ملوث تھا اور اس کے تمام اراکین پولیس سے مقابلے میں مارے گئے تھے۔

(جاری ہے)

جمعے کو اطالوی اور مصری حکام کح جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ پولیس نے تین روز تک ریگینی کی نگرانی کی تھی اور اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ وہ مصر کی سکیورٹی کے لیے خطرہ نہیں ہیں جس کے بعد ان کے خلاف تحقیقات ختم کر دی گئی تھیں۔‘خیال رہے کہ مصر کی پولیس کی جانب سے پہلے یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ اطالوی طالبعلم کی ہلاکت روڈ حادثے کی باعث ہوئی تھی اور اب تک پولیس کی جانب سے تحقیقات کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :