ایران: برطانوی خاتون کو ’خفیہ الزامات‘ پر پانچ برس قید

نازنین کے خلاف عدالتی فیصلوں کی اطلاعات کے حوالے سے شدید فکر مند ہیں، برطانوی وزارت خارجہ بیوی نے انھیں جیل سے کال کی ہے اب انھیں بتایا کہ وہ اور زیادہ اس جیل کو برادشت نہیں کر سکتی، شوہر

اتوار 11 ستمبر 2016 11:12

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2016ء)ایران میں ایک ایرانی نژاد برطانوی شہری کو ’خفیہ الزامات‘ پر پانچ سال جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نازنین زغاری ریٹ کلف کو اپریل میں اس وقت تہران ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا جب وہ ایران میں اپنے والدین سے ملنے کے لیے گئی تھی۔

نازنین زغاری کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نے انھیں جیل سے کال کی ہے اب انھیں بتایا کہ وہ اور زیادہ اس جیل کو برادشت نہیں کر سکتی۔انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی اپنی دو سالہ بیٹی گیبریئلہ کو بہت یاد کرتی ہیں۔حکام نے دو سالہ گیبریئلہ کا پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں لے کر اسے نازنین کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاوٴنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں تو انھیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

برطانوی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ نازنین کے خلاف عدالتی فیصلوں کی اطلاعات کے حوالے سے شدید فکر مند ہیں اور وہ اپنے ایران ہم منصبوں کے سامنے یہ معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے۔ نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاوٴنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں تو انھیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیاشمالی لندن سے تعلق رکھنے والی نازنین کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نے انھیں جمعے کے روز برطانوی وقت کے مطابق صبح نو بجے فون کیا اور بتایا کہ انھیں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ان کے خاندان والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ بات واضح نہیں کہ نازنین کو کس الزام میں قید کیاگیا ہے۔ اس سے قبل ایرانی حکام ان پر ایک ’غیر ملکی دشمن نیٹ ورک‘ کی قیادت کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔نازنین کے شوہر کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی بیوی سے فون پر پوچھا کہ ان کے خلاف الزام کیا ہے تو ان کی بیوی نے پاس کھڑے محافظ سے یہی سوال پوچھا جس پر اس محافظ نے جواب دیا ’قومی سلامتی‘ کو خطرے میں ڈالنے کا الزام۔نازنین کے شوہر کایہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے ان کی بیوی کو الزامات بتائے گئے ہوں تاہم انھیں یہ منع کر دیا گیا ہو کہ وہ اپنے کسی گھر والے کو ان کے بارے میں معلومات نہ دیں۔

متعلقہ عنوان :