بھارت ، ہندو انتہا پسندی عیدالاضحی میں بھی مسلمانوں کی آڑے آگئی

ریاست ہریانہ میں عید قرباں کے موقع پر گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد ریاست کی بی جے پی حکومت نے میوات کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لیے یہ مہم جاری کررکھی ہے، انسانی حقوق تنظیم

اتوار 11 ستمبر 2016 11:10

بھرت (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2016ء) بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ کوئی نئی بات نہیں اور گزشتہ کئی ماہ سے گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں کئی مسلمانوں پر نہ صرف بہیمانہ تشدد کیا گیا بلکہ بعض کو موت کے گھاٹ بھی اتار دیا گیا جب کہ اب ریاست ہریانہ میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر گائے ذبح کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے مسلم اکثریتی علاقے میوات کی مقامی پنچایت میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کو گائے کی قربانی نہیں کرنے دی جائے گی۔

ریاست ہریانہ میں پہلے سے ہی گائے کا گوشت رکھنے، کھانے اور اس کا کاروبار کرنے پر پابندی عائد ہے اور گائے ذبح کرنے پر 3 سے 10 برس تک قید کی سزا کا قانون ہے جب کہ ایک لاکھ روپے کے جرمانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ریاست کی بی جے پی حکومت نے میوات کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لیے یہ مہم جاری کررکھی ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق میوات میں فروخت ہونے والی مختلف دکانوں سے بریانی کے 7 نمونے لال جپت یونیورسٹی کی لیبارٹری بھیجے گئے تھے جن کے نمونوں میں گائے کے گوشت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد سے میوات میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور عوام خاص طور پر مویشیوں کا کاروبار کرنے والے افراد ڈرے اور سہمے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :