ملک کا سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا شہری ہوں، جہانگیر ترین

ایف بی آر سے مجھے نوٹس ذاتی عناد کی بنیاد پر جاری کرایا گیا، ایس ای سی پی نے مجھے کوئی شو کاز نوٹس جاری نہیں کیا حکومت نے ایف بی آر کو ذاتی ادارہ بنا رکھا ہے ، مجھ پر جتنے حملے کرنے ہیں کریں مجھے فخر ہے کہ میں آج تک کوئی غلط کام نہیں کیا،عمران خان کے ساتھ کھڑ ا رہو ں گا، قومی اسمبلی میں اظہار خیال

ہفتہ 10 ستمبر 2016 10:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا شہری ہوں،میرا اور وزیر اعظم کی فیملی کا بزنس ایک ہے اس لئے ایف بی آر سے مجھے نوٹس ذاتی عناد کی بنیاد پر جاری کرایا گیا، ایس ای سی پی نے مجھے کوئی شو کاز نوٹس جاری نہیں کیا،حکومت نے ایف بی آر کو ذاتی ادارہ بنا رکھا ہے ، مجھ پر جتنے حملے کرنے ہیں کریں مجھے فخر ہے کہ میں آج تک کوئی غلط کام نہیں کیا،عمران خان کے ساتھ کھڑ ا رہو ں گا ۔

۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے جہانگیرخان ترین نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ملک کا سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا ہوں اور میرے خلاف آپ نے جو ریفرنس بھیجا ہے وہ ریفرنس نہیں ہے بلکہ وہ تو ایک خط ہے اور 30جون کی ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق میرے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں اور ایف بی آر میں چوہدری صفدر کو گریڈ21سے22ترقی دیکر میرے اوپر دوبارہ اٹیک کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ا یف بی آر میں ایک شخص کو 21ویں گریڈ سے اٹھا کر 22ویں گریڈ پر لگادیا گیا مجھ پر حملے کرنے والے سن لیں میرا ماضی اور حال شفاف ہے ،ذاتی دشمنی کی بنیاد میرا اور نوازشریف کا شوگر ملنگ کا کاروبار ایک جیسا ہونا ہے۔سلمان شہباز نے مجھ سے کہا کہ آپ کا کاروبار بہترین چل رہا ہے مجھے بھی کام سیکھائیں۔سلمان شہباز اپنی فیملی کے ہمراہ میرے گھر تین دن تک مہمان رہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا علاقہ رحیم یار خان میری کوششوں سے شوگر ملنگ کی انڈسٹری بن گیا۔پاکستان کا سب سے پہلا کول جنریشن پلانٹ میں لگایا سلمان شہباز نے مجھ سے پوچھا کہ یہ پلانٹ آپ نے کیسے لگا لیا،چوہدری شوگر ملز وزیراعظم نواز شریف کی اپنی شوگر مل ہے،وزیراعظم اپنی شوگر مل اکھاڑ کر رحیم یار خان لے آئے جسکا مقصد میرے کاروبار کو متاثر کرنا تھا۔

وزیراعظم کی شوگر مل کے وہاں آنے پر میں عدالت گیا اور اسٹے آرڈر لیا۔افسوس کہ وزیراعظم کی اپنی شوگر مل نے قانون توڑا اور اسٹے آرڈر ماننے سے انکار کردیا۔عدالت کے حکم امتناعی کی دھجیاں آڑا دی گئیں،میرا قصور صرف اتنا ہے کہ حق کی بات کررہا ہوں،جو کام غیر قانونی ہے وہ چاہے وزیراعظم کریں غیرقانونی ہی ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ سپیکر صاحب ایک نہیں کئی ریفرنس بھجوائیں عمران خان کے سپاہی بن کر کھڑے رہیں گے ،۔

بعد ازاں تحریک انصاف نے اسپیکر کے رویہ کے خلاف ایوان سے واک آوٹ کردیا۔واضح رہے کہ اس سے پہلے شریف فیملی کی رمضان شوگر ملز کے حوالے سے بھی انکشاف ہوا تھا کہ 30مبینہ بھارتی ایجنٹوں کو وہاں پناہ دے رکھی ہے اور ان 30بھارتیوں کی پولیس کلیرنس رپورٹ بھی نہیں کرائی گئی اور 30بھارتی باشندے پورے ملک میں آنے جانے کا اختیار رکھتے ہیں۔