یورپی یونین ترکی میں موجود مہاجرین کو کیش کارڈز دے گا

مہاجرین یورپ آنے کی کوشش نہیں کریں گے، یہی ضروریات زندگی بھرپور طریقے سے گزارنے کے مواقع فراہم کرینگے ، ای یو

جمعہ 9 ستمبر 2016 10:40

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9ستمبر۔2016ء)یورپی یونین نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ ترکی میں موجود مہاجرین کو ڈیبٹ کارڈز دے گا تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی پوری کر سکیں۔ ای یو کو توقع ہے کہ اس سے مہاجرین یورپ آنے کی کوشش نہیں کریں گے۔یورپی یونین کی کوشش ہے کہ مشرقی وسطیٰ کے جنگ زدہ علاقوں سے بہ راستہ ترکی یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کو ترکی ہی میں ایسی مراعات فراہم کر دی جائیں جن کے ملنے کے بعد وہ آگے کا سفر ترک کر دیں۔

رواں برس ترک حکام اور یورپی یونین کے درمیان ایک معاہدہ بھی طے پایا تھا جس کے مطابق ترکی اپنے ہاں سے مہاجرین کے جنوبی یورپی ممالک کے سفر کو روکنے کی ذمے داری اٹھائے گا۔ یہ مہاجرین بحیرہ ایجین کے راستے ترکی سے یورپ کا سفر طے کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے بعض رہنماوٴں نے مطالبہ کیا ہے کہ پس منظر کی چھان بین کر کے ان مہاجرین کو ترجیحی بنیادوں پر جرمنی میں پناہ دی جائے جو مسیحی عقیدے کے پیروکار ہوں۔

اقوام متحدہ اور ترکی کے ساتھ مل کر یورپی یونین اب اگلے ماہ ایک ایسی اسکیم کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کے تحت ای یو ڈیبٹ کارڈز دس لاکھ کے قریب مہاجرین کو دیے جائیں گے۔ یہ مہاجرین ترکی میں قیام پذیر ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شام سے ہے۔اس حوالے سے یورپی یونین کے انسانی امداد کے کمشنر کرسٹوس اسٹیلیانڈیس نے برسلز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”وہ مہاجرین جن کو امداد کی ضرورت ہے الیکٹرونک کیش کارڈز کے مستحق ہوں گے۔

وہ ان کارڈز کے ذریعے ماہانہ کیش حاصل کر سکیں گے۔ اس طرح وہ اپنے خاندان کے لیے روٹی اور سر پہ چھت حاصل کر سکیں گے اور اپنے بچوں سے مشقت کروانے کے بجائے ان کو اسکول بھیج سکیں گے۔“اسٹیلیانڈیس نے یہ نہیں بتایا کہ ایک کارڈ پر ماہانہ کتنی رقم ڈالی جائے گی۔ تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ اس منصوبے کی مالیت تین سو اڑتالیس ملین یورو ہے۔چار برس قبل ورلڈ فوڈ پروگرام اور ہلال احمر تنظیموں نے اس طرح کا ایک تجرباتی پروگرام شروع کیا تھا۔

اس اسکیم اور یورپی یونین کے منصوبے میں فرق صرف اتنا تھا کہ ان تنظیموں کے کارڈز کے ذریعے ضروریات کی بنیادی اشیاء حاصل کی جا سکتی تھیں کیش نہیں۔مہاجرین کے یورپ کے طرف بہاوٴ کو روکنے کے لیے ترکی کی مدد کے صلے میں یورپی یونین نے اس کی یورپی بلاک میں شمولیت کی مہم کو تیز کرنے، تین بلین یوروز کی امداد اور یورپی ممالک میں ترک باشندوں کے قلیل مدت کے سفر کے لیے ویزے کی چھوٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :