حکومت مسلسل تیسرے سال بھی بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، کفائت شعاری کے دعوے بھی کھوکھلے نکلے

ترقیاتی پروگرام میں بھی100ارب کی کٹوتی کی گئی، وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2015-16کے بجٹ کی جاری تفصیلات

جمعرات 8 ستمبر 2016 10:48

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2016ء ) وفاقی حکومت مسلسل تیسرے سال بھی بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، کفائت شعاری کے دعوے بھی کھوکھلے نکلے، ترقیاتی پروگرام میں بھی100ارب کی کٹوتی کی گئی، وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2015-16کے بجٹ کی جاری تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت پھچلے 2سالوں کی طرح تیسرے سال بھی بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، حکومت کی جانب سے مالی سال2015-16کے دوران بجٹ خسارہ 5فیصد رکھا گیا تھا مگر یہ 4.6فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعددہ شمار کے مطابق ملک کے ٹوٹل اخراجات 10.6فیصد 5.796ارب روپے کے مقابلے میں ریونیو جی ڈی پی کا 15فیصد 4.446ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا، 2015-16کے دوران ٹیکس ریونیو جی ڈی پی کا 12.4فیصد ریکارڈ کیا گیا اور نان ٹیکس ریونیو 2.7فیصد موجودہ اخراجات4.694ٹریلین روپے یا جی ڈی پی کا 15.9فیصد رہا، جس میں سے 1263ارب روپے مارک اپ پے منٹ، 757ارب روپے ڈیفینس پر خرچ کیے گئے، حکومت نے ڈوپلمنٹ اینڈ لینڈنگ پر 1314ارب روپے خرچ کیے، گزشتہ مالی سال کے دوران 212ارب روپے کی (statistical discrepency)ریکارڈ کی گئی، 2015-16کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس ریونیو 3112ارب روپے اکٹھا کیا گیا جس میں سے1191ارب روپے براہ راست ٹیکس 1920ارب روپے غیر بالواستہ ٹیکس کی مد میں جمع کیے گئے، حکومت 406ارب روپے کسٹم ڈیوٹی، 1323ارب روپے، سیل ٹیکس اور190ارب روپے فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کی مد میں اکھٹے کیے گیے، جبکہ گزشتہ سال کے دوران نان ٹیکس ریونیو 703ارب روپے رہا، حکومت نے بجٹ خسارہ کو پورا کرنے کے لیے مقامی اور غیر ملی ذرائع سے رقم حاصل کیے، مقامی ذرائع سے1186ارب روپے کیے گئے، جس میں193ارب نان بینک جبکہ 992ارب روپے بینکوں سے بھی لیے گئے،حکومت نے 2015-16کے دوران 370ارب روپے غیر ملکی ذرائع سے بھی حاصل کیا�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :