سعودی عرب اور روس کے درمیان وہ سب سے بڑا معاہدہ

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے دو طرفہ معاہدہ ہوا

بدھ 7 ستمبر 2016 09:57

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2016ء) سعودی عرب اور روس کے مابین ایک ایسا غیرمتوقع معاہدہ ہو گیا ہے جو پاکستانیوں کو قطعاً پسند نہیں آئے گا۔ عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اور روس کے مابین عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے دو طرفہ تعاون کا معاہدہ طے پا گیاہے۔اس کے علاوہ دونوں ملکوں نے تیل کی منڈیوں میں استحکام کے لیے مطلوبہ اقدامات کی خاطر ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے اپنے روسی ہم منصب الیگزینڈر نوفاک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی وجہ سے روس اور سعودی عرب دونوں مشکلات سے گزر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے تیل کی قیمت میں اضافہ ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا ہم نے اس سلسلے میں مشترکہ اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

“ سعودی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ”عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے اقدامات صرف روس اور سعودی عرب تک محدود نہیں رہنے چاہئیں بلکہ تیل پیدا کرنے والے تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ اس مقصد کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔اس کے لیے سردست ہمیں تیل کی پیداوار کم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے فیصلوں کے لیے ہمارے پاس بہت وقت ہے۔تیل کی قیمتیں کم کرنے کے لیے اس کی پیداوار میں کمی لانا ترجیحی امکانات میں سے ہے مگر یہ کام آج ہی سے نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ عنوان :