بزرگ جعلی پیر کی 7ویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی، حاملہ ہوگئی، بیٹے سے بیاہ دی

منگل 6 ستمبر 2016 04:24

ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2016ء)موڑ کھنڈا میں 60 سالہ جعلی پیر نے دم کرنے کے بہانے ساتویں جماعت کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور یکے بعد دیگرے اپنا عمل جاری رکھا جس سے لڑکی حاملہ ہوگئی تو اپنے کرتوت کو چھپانے کے لیے بہوبنالی، شرم کی وجہ سے والدین خاموش اور پریشان ہیں جبکہ جعلی پیر معصوم لڑکی کی والدہ کا کزن بھی ہے اور وہ ملزم کو ماموں ہی کہتی تھی، بھید کھلنے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا جبکہ ملزم فرار ہوگیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر سعد ظفر پڈھیار کے گاؤں ٹھٹھہ اسماعیل میں60 سالہ جعلی پیر سپرد علی کوٹ رحمت میں رہائش پذیر ہے اور چلے کے لیے مخصوص کمرے میں ڈش سمیت تمام جدید سہولتیں موجود ہیں جہاں پر وہ تعویز گنڈا کرکے لوگوں سے بھاری نذرانے لیتا ہیاور عرصہ دراز سے یہ سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

کچھ عرصہ قبل پیروں کی بدنامی کا باعث بننے والا جعلی پیر سپرد علی اپنے دور کے کزن اورمرید کے گھر گیا اور اس کی بیٹی ساتویں جماعت کی طالبہ کو دیکھتے ہی بدنیت ہو گیا اور کہا کہ تمہارے گھر میں جنات کا ڈیرا ہے جو کبھی بھی تمہارا خانہ خراب کرسکتے ہیں اگر بچنا چاہتے ہو تو بیٹی کو میرے ساتھ بھیج دو میں اس سے عمل کرواؤں گا گا اور سب ٹھیک ہوجائے گا۔

گھر والوں کو جھانسہ دے کر ملزم بچی کو اپنے ساتھ ڈیرے پر لے گیا اور وہاں چار ماہ تک رکھا اور اس کے ساتھ زیادتی کرتا رہا۔ اس دوران ساتویں کی طالبہ حاملہ ہوگئی ، مریدوں نے چڑھائی کی تو رانی بی بی کا نکاح اپنے بیٹے مہندی حسن سے کرادیااور مزید یہ کہ صلح کیلئے اپنی بیٹی کبریٰ بی بی کا رشتہ رانی کے بھائی کو دے دیا۔ شادی کیچار ماہ بعد ہی سپرد علی کی بہو کے ہاں بچے کی پیدائش ہوگئی جس پر ورثاء نے پولیس سے رابطہ کرلیا۔ پولیس نے جعلی پیر کے خلاف تھانہ مانگٹانوالہ میں مقدمہ درج کرلیا جبکہ ملزم فرار ہوگیا ہے جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں،

متعلقہ عنوان :