چین دوستوں کا دوست اور دشمنوں کا دشمن ہے :کیوٹینکی

کوئی بھی ملک چین یا اس کے دوست ملک میں جارحیت کا خواب دیکھنا چھوڑ دے :چینی حکومت کا امریکی اور بھارتی حکمرانوں کو واضح پیغام

منگل 6 ستمبر 2016 04:44

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2016ء ) واشنگٹن میں تعینات چینی سفیر کیوٹینکی نے کہا ہے کہ جی 20 ممالک کانفرنس میں شریک امریکی صدر باراک اوبامہ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر چینی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ چین کسی سے نہ تو جنگ اور نہ ہی کسی کے اندرونی معاملات میں مداخلت چاہتا ہے اور نہ ہی کسی کو اس بات کی اجازت دیگا کہ کوئی اس کے یا اتحادی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے عالمی رہنماؤں پر واضح کر دیا ہے کہ کوئی بھی ملک چین یا اس کے دوست ملک میں جارحیت کی منصوبہ بندی کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ، ایسی پالیسیاں اور حرکات خود انتشار پیدا کرنے والے کے لئے بہت بڑا خطرہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین دشمنوں کا دشمن اور دوستوں کا دوست ہے ، پاکستان اور چین کے درمیان لازوال دوستی کو کوئی بھی طاقت نہ تو ختم کر سکتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کا نقصان پہنچا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

سٹی کالج نیویارک میں شعبہ جرنلزم کے انچارج جہانگیر خٹک نے " روزنامہ دنیا " نارتھ امریکہ کے انچارج ندیم منظور سلہری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی سفیر نے حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ بھارت یا کوئی اور بڑی طاقت اگر پاکستان میں کسی قسم کی جارحیت کریگی تو اْن کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جی 20 میں وہ کامیابی نہیں مل سکی جس کا وہ پرچار کافی دنوں سے کر رہا تھا۔

دوسری جانب چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے بھارت اور ویتنام کو ماضی میں دی جانے والی عبرتناک شکست کا واقعہ یاد دلایا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ دونوں ممالک کا چین کے ساتھ جنگ میں شکست کی کڑوی تاریخ ہے اور دونوں ممالک کو یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ اگر وہ اپنی اوچھی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ان کو مستقبل میں بھی منہ کی کھانا پڑیگی اخبار نے بھارتی میڈیا کی رپورٹوں پر طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ دفاعی معاملات میں بھارت کے چین سے آگے نکلنے کی من گھڑت خبروں کو نمایاں شائع کرتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی میڈیا ابھی تک اپنی عبرتناک شکست کو نہیں بھولا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اخبار لکھا ہے کہ سمندری علاقہ میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون محدود ہی رہے گا چینی میڈیا نے بھارتی میڈیا کو انتہا پسند اور یکطرفہ ٹریفک قرار دیتے ہوئے اپنے تبصروں میں لکھا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی تنازعہ کو ہوا دینے میں انڈین میڈیا کا کوئی ثانی نہیں ہے بھارتی میڈیا حقائق لکھنے کی بجائے پروپگنڈہ سیل ہے۔

متعلقہ عنوان :