بیرون ملک پاکستانیوں کو مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی فراہمی

وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں غلط اعدادوشمار پیش کردیئے 20سے زائد پاکستانی سفارتخانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ان ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا وزارت داخلہ کا انتظامات مکمل ہونے کے دعویٰ جھوٹا نکلا،وزارت خارجہ کی نشاندھی کرنے کے باوجود وزارت داخلہ حکام منصوبے پر عمل درآمد نہ کرسکے،ذرائع

پیر 5 ستمبر 2016 11:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5ستمبر۔2016ء)وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کیلئے انتظامات مکمل ہونے کا دعویٰ جھوٹا نکلا ، 20سے زائد پاکستانی سفارت خانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ان ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے ،30ستمبر تک مشین ریڈیبل پاسپورٹ حاصل نہ کرنے والے سمندر پار پاکستانیوں کو بے دخلی کے سنگین خطرے کا سامنا ہے ،وزارت خارجہ کی جانب سے اس سنگین خطرے کی بار بار نشاندھی کرنے کے باوجود وزارت داخلہ کے حکام ابھی تک منصوبے پر عمل درآمد نہ کرسکے ،قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے میشن ریڈیبل پاسپورٹ کے حوالے سے غلط اعداد وشمار فراہم کئے گئے تھے ،مقررہ تاریخ تک مشین ریڈیبل پاسپورٹ کا بندوبست نہ ہونے کی صورت میں بیرون ممالک سے برسر روزگار پاکستانیوں کی بے دخلی کا ایک بڑا المیہ جنم لے سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے بارے میں تمام تر انتظامات مکمل ہونے کا دعویٰ جھوٹا نکلا اور اس وقت بھی 20سے زائد ممالک کے سفارت خانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی فراہمی کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق 25سے زائد ایسے ممالک جہاں پر پاکستان کے سفارتی مشنز موجود نہیں ہیں اور انہیں قریبی ممالک میں موجود سفارت خانوں کے زریعے کنٹرول کیا جا رہا ہے وہاں پر مقیم پاکستانی بھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں اس سلسلے میں چند روز قبل ہونے والی سینٹ قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بتایا کہ 50سے زائد ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فراہمی کے انتظامات نہیں کئے جا ر ہے ہیں اور 30ستمبر کی ڈیڈلائن گزرنے کے بعد ان پاکستانیوں کا وہاں پر رہنے کا حق ختم ہوجائے گا اور انہیں اپنی نوکریاں چھوڑ کر واپس آنا پڑے گاانہوں نے واضح کیا کہ جن ممالک میں ابھی تک مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے ان میں برازیل ،ڈبلن،ارجینٹائنہ،ابوجا،اور ڈکار سمیت کئی اہم ممالک شامل ہیں انہوں نے بتایاکہ ماہ ستمبر کے پہلے 15دن عید الضحیٰ سمیت چھٹیوں میں گزر جانے کے بعد ان ممالک میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی فراہمی کے لئے انتظامات کرنا بہت مشکل ہوجائے گا اس موقع پر وزارت داخلہ کے حکام نے بتایاکہ مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی فراہمی کے سلسلے میں تیار کی جانے والی پی سی ون کے موقع پر ہمیں درست اعداد و شمار فراہم نہیں کئے گئے تھے اور اس مقصد کیلئے دوبارہ منصوبہ بندی کی جا رہی ہے واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حالیہ سیشن کے موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت داخلہ کی پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ صرف افغانستان اور یمن جیسے شورش زدہ ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے انتظامات نہیں ہو سکے ہیں جبکہ دیگر تمام ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فراہمی کا کام تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے تاہم ان کے دعوے کو وزارت خارجہ کے حکام نے جھوٹا قرارد دیدیتے ہوئے کہاہے کہ اگر جلد ہی باقی ماندہ ممالک میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ فراہم کرنے کیلئے انتظامات مکمل نہ ہوئے تو ان ممالک سے پاکستانیوں کو بے دخل کرنے کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو جائیگا ۔