دہشت گردی کامکمل خاتمہ نہیں ہوابلکہ دہشت گردوں کوشکست ہوئی ہے،چوہدری نثار

اب دہشت گردبھاگ رہے ہیں اوریہ جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے دہشت گردآمنے سامنے کاجنگ ہارچکے ہیں اب سہولت کاروں کی تعاون سے بدامنی پھلارہے ہیں جوکسی ذی شعورانسان کاکام نہیں، انکے سہولت کاروں کابھی جلدخاتمہ ہوجائیگا دہشت گردوں کے حملوں کے بعدعوام کواتفاق واتحاد اوریگانگت کامظاہرہ کرناچاہئے ،دہشت گردی کامقابلہ حوصلے اورجذبے سے کرینگے پاکستان کی مسلح افواج،پولیس، رینجرز سمیت تمام سیکورٹی اداروں نے ایک مشکل ترین جنگ جیتی ہے اورجو مٹھی بھردہشت گردرہ گئے ہیں انکابھی جلد قلع قمع کردینگے،ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت

اتوار 4 ستمبر 2016 14:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4ستمبر۔2016ء)وفاقی وزیربرائے داخلہ علی خان نے کہاہے کہ دہشت گردی کامکمل خاتمہ نہیں ہوابلکہ دہشت گردوں کوشکست ہوئی ہے اب دہشت گردبھاگ رہے ہیں اوریہ جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے،۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردآمنے سامنے کاجنگ ہارچکے ہیں اب سہولت کاروں کی تعاون سے بدامنی پھلارہے ہیں جوکسی ذی شعورانسان کاکام نہیں،انشاء اللہ انکے سہولت کاروں کابھی جلدخاتمہ ہوجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے حملوں کے بعدعوام کواتفاق واتحاد اوریگانگت کامظاہرہ کرناچاہئے ،دہشت گردی کامقابلہ حوصلے اورجذبے سے کرینگے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج،پولیس، رینجرز سمیت تمام سیکورٹی اداروں نے ایک مشکل ترین جنگ جیتی ہے اورجو مٹھی بھردہشت گردرہ گئے ہیں انکابھی جلد قلع قمع کردینگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے مردان کمشنردفترمیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں وفاقی وزیربرائے داخلہ نے مردان BHQہسپتال کادورہ کیامردان کچہری دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کی جس کے بعدمردان کچہری میں وکلاء برادری سے تعزیت کی اورشہداء کی بلنددرجات ،زخمیوں کی جلدصحت یابی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔انہوں نے کہاکہ اس دلخراش سانحہ میں شہداء کے لواحقین کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔انہوں نے اپنی اوروزیراعظم پاکستان محمدنواز شریف کی طرف سے اس واقعے پرافسوس کااظہاربھی کیا۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشت گردی پرسیاست کرناملک کے مستقبل سے کھیلناہے،قومی سلامتی کے بگڑے حالات کوسدھارنے کیلئے وقت درکارہوتاہے یہ کوئی پھل بھرکی بات نہیں،2013سے قبل روزانہ 4سے 5دھماکے ہواکرتے تھے مگراب الحمداللہ دہشت گردی کی عفریت میں خاطرخواہ کمی واقع ہوئی ہے اورجوایک یاڈیڑھ ماہ بعدکوئی سانحہ رونماہوجاتاہے اس کیلئے بھی انشاء اللہ اس سے بھی جلد چھٹکارامل جائیگا،پرامن پاکستان ہماراوژن ہے جسے ہر صورت عملی جامہ پہنایاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ 2013سے قبل دھماکے ہوناکوئی خبرنہیں تھی بلکہ دھماکے نہ ہوناخبربن چکی تھی۔انہوں نے کہاکہ پشاور، مردان، بنوں، صوابی اورچارسدہ دہشت گردوں کے نشانے پرہیں اوریہ انکے لئے آسان اہداف ہیں دہشت گردیہاں کے مکینوں میں بے چینی اوربدگمانی پھیلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں،دہشت گرداب آسان ہدف چنتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9/11کے بعدپاکستان میں دہشت گردی کی وباء آئی جوایک نہج پرپہنچ چکی تھی مگر2013کے بعددہشت گردی کی وہ لہرختم ہوئی۔

وفاقی وزیرنے کہاکہ ہمیں پیغام دیناچاہئے کہ دہشت گردوں کے ایسے بزدلانہ کاروائیوں سے نہ مایوس ہوں گے نہ ڈریں گے،نہ سکول بازاربندکرینگے اورنہ عدالتیں،چھپے ہوئے دہشت گردوں کاقلع قمع کرنے کیلئے سب کواکٹھاہوناہوگانہ کہ کسی پرالزام لگایاجائے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوااورسندھ حکومت سے بہت زیادہ انٹیلی جنس شیرنگ کررہے ہیں، دہشت گردی کے باعث شہیدہونیوالوں نے اس ملک پرایک قرض چھوڑاہے تاہم انکے لواحقین کی دیکھ بھال کیلئے وزیراعظم محمدنوازشریف نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جولواحقین کے مسائل اورانکی دیکھ بھال کے حوالے سے سفارشات مرتب کریگی۔

انہوں نے مزید کہاکہ سیکورٹی پرسمجھوتہ کرنے والوں کونوکری سے نکال دیناچاہئے۔چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ خیبرپختونخوامیں جب بھی کوئی سانحہ رونماہوتاہے اورمیںآ تاہوں تویہاں کے عوام کے چہرے ،لب ولہجے میں کسی قسم کی مایوسی اورتزلزل نہیں دیکھا عام آدمی بھی دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ کبھی شواہدکے بغیرکسی پرالزام نہیں لگایا،پاکستان میں امن واستحکام افغانستان کے امن واستحکام سے مشروط ہے۔

متعلقہ عنوان :