بھارت کیساتھ کشمیر کے نقطہ کے بغیر مذاکرت نہیں کئے جائیں گے، پاکستان

بھارت اورامریکا کے درمیان دفاعی معاہدے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع نہیں ہونی چاہیے،افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے،ترجمان دفتر خارجہ وزیر اعظم رواں ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر کے مسئلہ کو اٹھائیں گے ،نفیس زکریا کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 2 ستمبر 2016 11:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2016ء)پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے لیکن کشمیر کے نقطہ کے بغیر مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، پاکستان کو کسی بھی قسم کی پیشگی شرائط قبول نہیں، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خط کا جواب دے کر کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کرانے سراہتے ہوئے اقوام متحدہ کو کشمیر کے حوالے سے قرارداد پر عملدار کرنے کا مطالبہ کیا ہے، بھارت اورامریکا کے درمیان دفاعی معاہدے کو خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع نہیں ہونی چاہیے، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، اس بات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفتے وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے ہمیشہ کی طرح تیار ہے، ان میں کوششوں کے نتیجہ میں پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اپنے بھارتی ہم منصب کو کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کی دعوت دی لیکن بھارت کی جانب سے مذاکرات پیشگی قرائط رکھے جو کہ پاکستان کو قبول نہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کو مذاکرات شامل کیے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات نہیں کر سکتا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل جان کی مون کو جو خط لکھ کر کہا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کے خط کے جواب میں اقوام متحدہ ی جانب سے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات میں سہولت کار کے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، وزیراعظم کی جانب سے اقوام متحدہ سے سیکریٹری جنرل کو دوبارہ خط لکھ کر ان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ سب سے پرانے مسائل مین شامل ہے، اس وقت تک بھارت نے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے اور اس سے بھی زائد کو زخمی کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ جولائی کے مہینے سے مزاحمت میں ہزاروں کو زخمی 570کو پیلٹ گن کے ذریعے آنکھیں متاثر ہوئی ہیں اور 90سے زائد کو شہید کیا گیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان رواں ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر کے مسئلہ کو اتھائے گا، وزیراعظم کی جس ملک کے بھی سربراہ سے ملاقات ہوئی ان کے ساتھ اور سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات ہوئے تو ان کے ساتھ بھی اس مسئلہ کو اٹھایا جائے گا،چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد پر گیٹ کھول دیا گیا ہے دونوں ممالک کے اہلکاروں کی چمن گیٹ پر ملاقات میں طے کیا گیا ہے کہ پر مہینے ملاقات کی جائے گی تاکہ جو مسائل پیش آرے ہیں انہیں حل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کوشش کر رہا ہے، ہارٹ آف ایشیا اور کیو سی جی کے ذریعے پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کوشش کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ قابل میں حالیہ دھماکے میں افغانستان کی جانب سے جو فوم نمبر پاکستان کو مہیا کئے گئے تے وہ افغانستان کی فون کمپنی کے تھے، اس باوجود پاکستان کی جانب سے سرحد کا علاقوں میں افغان صدر اور پاکستان کے آرمی چیف کے درمیان فون پر رابطہ کے بعد کومبنگ آپریشن کیا گیا، نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت اور آمریکا کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کا اندرونی معاملہ ہے لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اس معاہدے سے جنوبی ایشیاء کے خطے میں پتھیاروں کی دوڑ شروع نہ ہو، انہوں نے کہا کہ بھارت، افغانستان اور آمریکا کے درمیان آئندہ ماہ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے کیا نقطہ ہوں اس وجہ سے کجھ نہیں کہہ سکتا، ترجمان کی جانب سے بھارت کی جانب سے بلوچی زبان میں ریڈیو سروس شروع کرنے پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے بھارت دنیا کی توجہ کشمیر کے مسئلہ سے ہٹانا چاہتا ہے اور اس طرح کی بھارتی کوششیں ناکام ہونگی۔