پاکستان میں انڈین چینلز دکھانے پر فوری پابندی عائد کر دی گئی ہے، ابصار عالم

نجی ٹی وی چینلز کو پابند کیا جائے گا وہ پیمرا قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے چوبیس گھنٹے کی نشریات میں دس فیصد انڈین مواد (Content) دکھا ئیں گے جو ری پیٹ سمیت86منٹ بنتے ہیں، 15اکتوبر کے بعد خلاف ورزی کے مرتکب ہونیوالے تمام چینلز اور کینل آپریٹرز کیخلاف کاروائی شروع کر دی جائے گی، ٹی وی پر بیٹھ کر محب وطن اور غداری کے سرٹیفکیٹ دینے والے اینکرز کشمیری عوام پر بھارتی مظالم پر ایک بھی پروگرام نہیں کیا ،چیئرمین پیمرا کی میڈیا بریفنگ

جمعرات 1 ستمبر 2016 10:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2016ء) چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ٹی وی پر بیٹھ کر لوگوں کو محب وطن اور غداری کے سرٹیفکیٹ دینے والے اینکرز نے انڈین افواج کی جانب سے کشمیر ی عوام پر ہونیوالے ظلم و بربریت پر ایک بھی پروگرام نہیں کیا ، پاکستان میں انڈین چینلز دکھانے پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ نجی ٹی وی چینلز کو پابند کیا جائے گا کہ وہ پیمرا قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے چوبیس گھنٹے کی نشریات میں دس فیصد انڈین مواد (Content) دکھا ئیں گے جو ری پیٹ سمیت86منٹ بنتے ہیں، ، 15اکتوبر کے بعد خلاف ورزی کے مرتکب ہونیوالے تمام چینلز اور کینل آپریٹرز کیخلاف کاروائی شروع کر دی جائے گی،, پیمرا ہیڈ کوارٹر ز اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران چیئرمین پیمرانے بتایا کہ غیر قانونی انڈین DTHپر فوری طور پر پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ کیبل آپریٹرز کو پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ کم سے کم دو یا زیادہ سے زیادہ پانچ سی ڈی چینلز دکھا سکتے ہیں ، خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ لاہور کراچی پشاور اور کوئٹہ میں غیر قانونی انڈین ڈ ی ٹی ایچ کی خریدو فروخت کرنیوالے امپورٹرز، ٹریڈرز اور دوکانداروں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ سالانہ اربوں روپے پاکستان سے انڈیا منتقل ہو رہے ہیں، اس غیر قانونی رقوم کی ترسیل کو روکنے کیلئے فوری کاروائی شروع کر دی گئی ہے اور اس سلسلہ میں مختلف لاء انفورسمنٹ ایجنسیز، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور مقامی پولیس سے مدد لی جارہی ہے ،جبکہ غیر قانونی ویب سائٹس اوراس کاروبار میں استعمال ہونیوالے موبائل فون کنکشن کیخلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے ، جبکہ 15اکتوبر تک تمام ٹی وی چینلز اور کیبل آپریٹرز کو مہلت دی جا رہی ہے ، تاکہان 45دنوں کے دوران ٹی وی چینلز اپنے پروگراموں کا شیڈول تیار کر لیں، ابصار عالم نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ تما چینلز اور کیبل آپریٹرز حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر ہی غیر قانونی اقدامات اُٹھانا ختم کر دیں گے، اور پیمرا کے حالیہ فیصلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی نشریات چلائیں گے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں انڈین ڈی ٹی ایچ کو غیر قانونی طور پر پاکستان اسمگل کرنیوالے طاقتور مافیا کیخلاف سخت کاروائی کروں گا ، اکتوبر میں پاکستانی ڈی ٹی ایچ آ رہا ہے ہمیں بحیثیت قوم پاکستانی ڈی ٹی ایچ کو کامیاب بنانی کی ضرورت ہے ، ایک سوال کے جواب میں چیئرمین نے کہا کہ موجودہ براڈ کاسٹرز پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی بولی میں شریک نہیں ہوں سکیں گے، انھوں نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے کیئے گئے حالیہ فیصلوں پر عمل در آمدکیلئے ہم نے تمام صوبائی حکومتوں اور ایف بی آر کو خطوط لکھے ہیں اور وفاقی حکومت کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے ، انھوں نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کیمطابق اس وقت تین ملین انڈین ڈی ٹی ایچ ملک میں چل رہا ہے ، انھوں نے بتایا کہ مارننگ شوز اورRe-enactmentپروگراموں کے حوالہ سے بھی بہت جلد پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں فی الحال کچھ لوگ سندھ ہائی کورٹ میں گئے ہوئے ہیں جیسے ہی عدالت سے اسٹے آرڈرز ختم ہوں گے ہم مارننگ شوز کو بھی ضابطہ اخلاق کا پابند بنائیں گے، اک سوال کے جواب میں ابصار عالم نے کہا کہ ہم ایسا نہیں ہو سکتا کہ باقی علاقوں میں انڈین چینلز پر پابندی ہو اور کنٹونمنٹ کے علاقوں میں انڈین چینلز دکھائے جا رہے ہوں ایسا کرنیوالوں کیساتھ ہم آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، انھوں نے کہا کہ انڈیا جو کچھ کشمیر میں کر رہا ہے اُس کے بعد ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ انڈین چینلز کو پاکستان میں نشریات دکھانے کی اجاشت دی جائے، ابصار عالم نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوتی اگر صبح شام ہمارے چینلز ٹاک شوز میں حکومت کو گالیاں دینے ، اور پاکستانی آئین کو ڈس کریڈٹ کرنے کے علاوہ کشمیری مسلمانوں پر ونیوالے مظالم پر کوئی میراتھن ٹرانسمیشن بھی کرتے