بائیو میٹرک سسٹم،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کاحق

انتخابی اصلاحات کمیٹی دو سال میں طریقہ کار وضع نہ کر سکی کمیٹی کے 65 اجلاس ہو چکے، الیکشن کمیشن نے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت انتخابات کرانے کیلئے ٹینڈر دیئے ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے نادرا نے حکومت کو سوفٹ ویئر تیار کرنے کی استدعا کی

جمعرات 1 ستمبر 2016 11:11

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2016ء ) انتخابی اصلاحات کمیٹی دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بائیو میٹرک سسٹم اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق کے حوالے سے کوئی واضح طریقہ کار وضع نہ کر سکی، الیکشن آف پاکستان اور نادرا کی بھی اس معاملہ میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی اپنے قیام کے بعد 65اجلاس منعقد کر چکی ہے، لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس اقدامات سامنے نہیں آسکیں ہیں، انتخابی اصلاحات کی کمیٹی نے حکمران جماعت سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندے شامل ہیں،انتخابی اصلاحات کی کمیٹی نے2018ء میں ہونے والے الیکشن میں بائیو میٹرک اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حوالے سے لائحہ عمل دینا ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت انتخابات کرانے کیلئے ٹینڈر دیئے ہیں جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے نادرا نے حکومت کو سوفٹ ویئر تیار کرنے کی استدعا کی ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے ابھی تک صرف تجاویز پیش کیں ہیں،جب کہ عملی طور پر سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے کوئی تیار نہیں کیا جا سکا، جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بیرون ممالک میں مقیم ہے، جہاں ووٹ دینا ممکن نہیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد عرب ممالک میں موجود ہے اور بعض ممالک رقبے میں پاکستان سے رقبے میں کئی گنا بڑے ہیںِ یہ ممکن نہیں ہو سکتا ہے کہ مزدور اور غریب لوگ دور دراز علاقوں سے سفر کرکے ووٹ دینے کیلئے پہنچیں، حکام نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کے حوالے سے تاحال کوئی میکانزم نہیں آیا جسے پر عمل درآمد ہو سکے۔