روزانہ پانچ ہزارتک افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جارہے ہیں،عبدالقادربلوچ

پاکستان سے واپس جانے والے افغان پناہ گزینوں کی تعدادمیں گزشتہ دوماہ میں غیرمعمولی تیزی آئی ہے،وفاقی وزیربرائے سرحدی امورکی غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت

منگل 30 اگست 2016 10:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2016ء )وفاقی وزیر برائے سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل(ریٹائرڈ)عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ روزانہ پانچ ہزار تک افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔پاکستان سے رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد میں گزشتہ دو ماہ غیر معمولی تیزی آئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگست کے مہینے میں 50ہزار افغان مہاجرین رضا کارانہ طور پر پاکستان سے افغانستان واپس گئے ہیں۔

25جولائی کے بعد سے ہم نے دیکھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، جولائی کے مہینہ میں تقریبا 12900افغان مہاجرین واپس گئے، لیکن اگست میں پھر ہم نے دیکھا کہ اس عمل میں مزید تیزی آ گئی ہے پہلی اگست سے لے کر آج دن تک تقریبا 50ہزار افغان مہاجرین صرف اگست کے مہینہ میں واپس جا چکے ہیں اور اس پورے سال میں دیکھا جائے تو پاکستان سے 70ہزار افغان مہاجرین واپس گئے۔

(جاری ہے)

سب سے زیادہ افغان مہاجرین صوبہ خیبر پختونخواہ سے واپس گئے۔اکثریت خیبر پختونخواہ سے ہے تقریبا 54ہزار کے قریب افغان مہاجرین اور دوسرے نمبر پر جو لوگ جا رہے ہیں وہ صوبہ پنجاب سے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ روزانہ پانچ ہزار تک افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔ افغان مہاجرین کا جہاں تک تعلق ہے ان کی باعزت واپسی کا ایک طریقہ کار ہے اس پر ہم کام کر رہے ہیں اور جو مہلت دی گئی ہے وہ 31دسمبر اس سال کے آخر تک کی ہے اس وقت بھی تقریبا روزانہ چار سے پانچ ہزار افغان مہاجرین واپس جا رہے ہیں یہ بالکل ٹھیک ٹھاک طریقے سے معاملہ چل رہا ہے اور 2017 ء کا سال ان کی وطن واپسی کا سال ہو گا یہ چلیں جائیں گے۔

وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کے لیے پاکستان افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔افغان حکومت اور ہم مل کر کام کر رہے ہیں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے کوشش کریں گے کہ یہ معاملہ باعزت طریقے سے حل ہو ان سے زیادتی نہ کی جائے ان کی شکایتیں نہ ہوں اور اتنا عرصہ ہم نے ان کی میزبانی کی ہے 38سال یہ جو کچھ ہم نے قربانیاں دی ہیں اس کو ہم ضائع نہ کریں پاکستان میں تقریبا 15لاکھ افغان باشندے قانونی طریقے سے بطور پناہ گزین رہ رہے ہیں جب کہ اتنی ہی تعداد میں افغان شہری بغیر اندراج کے ملک کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں جن کے خلاف آئے روز قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں پاکستان نے اپنے ہاں تین دہائیوں سے زائد عرصے سے مقیم اندراج شدہ پناہ گزینوں کے قیام کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کی تھی اور اب یہ معیاد 31دسمبر 2016 ء کو ختم ہو گی۔