وزیراعظم ،وزیراعلیٰ اورآئی جی سندھ محموعلی خان کے قتل کانوٹس لیں،خواجہ اظہارالحسن

پیر 29 اگست 2016 10:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2016ء) ایم کیو ایم کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ محمود علی خان ایم کیو ایم کا کارکن تھا اس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس کی تشدد زدہ لاش سول اسپتال سے ملی ہے۔وزیر اعظم ، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ پولیس اس واقعہ کا فوری نوٹس لیں۔اتوار کو ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ محمود خان کو جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے محمود خان کی موت کو زیر حراست قتل قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ پولیس سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ محمود خان کی ہلاکت کی غیر جانبدرانہ تحقیقات کرائی جائے۔

(جاری ہے)

محمود خان کو جیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔جس کی لاش سول اسپتال سے ملی ہے لیکن پولیس کا اب موقف یہی ہوگا کہ دوران علاج اس کی موت ہوئی ہے۔

اس طرح کے واقعات منفی تاثر دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمود خان کو11 اگست کو ملیر سے گرفتار کیا تھا۔اس کو سانحہ 12 مئی کے شبہ میں گرفتار کیا تھا،خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم نے مجرموں کی سر کوبی کی ہر سطح پر حمایت کی ہے۔ایم کیو ایم قانونی اور آئینی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔محمود خان پر الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کی مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :