گزشتہ تین سالوں سے صوبائی حکومت کنٹینرپرناچ گانے اور قوم کو گمراہ کرنے کے ساتھ احتجاج میں مصروف نظرآرہی ہے،عابد شیر علی

جب ان سے استعدادکارکے متعلق سوال پوچھاجاتاہے تو تمام نزلہ وفاق پر گرایاجاتاہے خیبرپختونخوامیں265ایسے فیڈرہیں جہاں بلوں کی ادائیگی کے باعث زیرولوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔514فیڈرز پر90لائن لائسسزکاسامناہے،وزیر مملکت کی واپڈاہاؤس پشاورمیں میڈیاکوبریفنگ

جمعہ 26 اگست 2016 10:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اگست۔2016ء) زیرمملکت برائے پانی وبجلی عابدشیرعلی نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں سے وزیراعلیٰ سمیت اس کی پوری صوبائی حکومت کنٹینرپرناچ گانے اور قوم کو گمراہ کرنے کے ساتھ احتجاج میں مصروف نظرآرہی ہے اور جب ان سے استعدادکارکے متعلق سوال پوچھاجاتاہے تو تمام نزلہ وفاق پر گرایاجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوامیں265ایسے فیڈرہیں جہاں بلوں کی ادائیگی کے باعث زیرولوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔

514فیڈرز پر90لائن لائسسزکاسامناہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے واپڈاہاؤس پشاورمیں میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابدشیرعلی نے کہاکہ پرویزخٹک جھوٹ بول کرعوام کوگمراہ کررہے ہیں کہ وفاق صوبے کی 600میگاواٹ بجلی کو چوری کررہاہے ۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے صوبے کے ساتھ بجلی کے خالص منافع اور دیگرتمام امورطے کرلئے ہیں لیکن کے پی حکومت اس حوالے سے کسی قسم کا تعاون نہیں کررہی ۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نوشہرہ اورچکدرہ میں 220،220کے وی گرڈسٹیشن کوتعمیرکرناچارہی ہے اور اس حوالے سے کروڑوں روپے زمین کی خریداری کیلئے صوبائی حکومت کو دو سال قبل ادا کئے گئے ہیں لیکن تاحال زمین کی خریداری کا عمل مکمل نہیں ہوسکا۔ اگریہ دونوں منصوبے رواں سال مکمل ہوجاتے تو خیبرپختونخوامیں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دیگربجلی کا تعطل چالیس فیصدختم ہوجائے گا۔

اسی طرح وفاقی حکومت پشاورمیں پانچ سوکے وی اور کوہاٹ میں220کے وی کاایک اور گرڈسٹیشن تعمیر کرنا چاہتی ہے ان دومنصوبوں کی لاگت90ملین ڈالرسے زائد ہے ۔اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک30ملین ڈالرکی لاگت سے ایک نئے ٹرانسمیشن لائن بھی بچھائی جارہی ہے تربیلاایکس ٹن شن کے ذریعے 1400میگاواٹ،قادرپورتھرمل سٹیشن کے ذریعے3600میگاواٹ بجلی عنقریب نیشنل گرڈ میں داخل ہوجائے گی مجموعی طور پر 2018ء تک 8سے10ہزار میگاواٹ نیشنل گرڈکاحصہ بنیں گی اورتوقع کررہے ہیں کہ وزیراعظم نوازشریف نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا جو وعدہ کیاتھا اس کو عملی شکل دی جاسکے لیکن کے پی حکومت اس حوالے سے مسلسل وفاق کیلئے مسائل کھڑے کررہی ہے ۔

عابد شیر علی نے کہاکہ اس وقت خیبرپختونخوامیں265ایسے فیڈرہیں جہاں بلوں کی ادائیگی کے باعث زیرولوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔514فیڈرز پر90لائن لائسسزکاسامناہے صوبائی حکومت نے ہمارے ساتھ ایک فارمولے پر دستخط بھی کئے ہیں کہ جہاں لائن لائسزہوگی وہاں بجلی فراہم نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں سے وزیراعلیٰ سمیت اس کی پوری صوبائی حکومت کنٹینرپرناچ گانے اور قوم کو گمراہ کرنے کے ساتھ احتجاج میں مصروف نظرآرہی ہے اور جب ان سے استعدادکارکے متعلق سوال پوچھاجاتاہے تو تمام نزلہ وفاق پر گرایاجاتاہے اب بتایاجائے تعلیم وصحت کے حوالے سے صوبائی حکومت نے کیا کام کیاہے؟موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں مسائل پیداکرکے اسے وفاق کے کھاتے میں ڈالناچاہتی ہے لیکن ہم عوام کو بتاکرہی رہیں گے کہ خیبرپختونخوا کے مسائل کے ذمہ دار صرف اور صرف موجودہ صوبائی حکومت ہے۔

وزیراعلیٰ اور ان کے وزراء کے رشتہ دار بجلی چوری میں ملوث ہیں اور خود ہمارے پاس ان کے ثبوت ہیں ۔پنجاب میں صوبائی حکومت جب کام کررہی ہے تو کس نے اسکے ہاتھ روکے ہیں کے پی حکومت ٹوپی ڈرامہ ختم کرکے عوام کوحقائق سے آگاہ کرے ۔

متعلقہ عنوان :