خواجہ سراؤں کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور لوٹ مار کی وارداتوں کا انکشاف

فیصل آبادی ڈکیٹ گروپ کیخلاف مقدمات کے اندراج کیلئے خواجہ سرا اسلام آباد پہنچ گئے

پیر 22 اگست 2016 10:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اگست۔2016ء)اسلام آباد سمیت ملک بھر میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور لوٹ مار کی وارداتوں کا انکشاف ہوا ہے ، خواجہ سراؤں کو لوٹنے کے ساتھ ساتھ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے فیصل آبادی ڈکیٹ گروپ کے خلاف مقدمات کے اندراج کیلئے خواجہ سرا اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ،ڈکیت گروپ کی جانب سے سانپ پھینکنے اور زندہ جلانے کی دھمکیوں کے بعدخواجہ سراوں نے پنجاب سے نقل مکانی کرکے اسلام آباد میں پناہ لے لی ہے ،خواجہ سراؤں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے حوالے سے مناسب قانون نہ ہونے کے باعث انصاف تک رسائی ان کیلئے ناممکن ہوگئی ہے خبر رساں ادارے کو موصولہ اطلاعات کے مطابق فیصل آباد ملت چوک کے قریب نومی اور جولی نامی خواجہ سرا اپنے فیلٹس پر موجود تھی اس دوران عمران عرف مانی جوکہ معروف ڈکیت ہے نے رات کو شراب سمیت ان کے فلیٹ پراپنے ساتھیوں سمیت دھاوا بول دیااور دونوں خواجہ سراؤں پر شدید تشدید کرنے کے ساتھ ساتھ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان سے جیولری ،قیمتی موبائل اور دیگر اشیاء بھی چھین کر لے گئے ڈکیٹ گروپ کی ظلم و زیادتی کا شکار بننے والے ایک خواجہ سرا نومی نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ جب وہ اس واقعے کے خلاف انصاف کیلئے متعلقہ تھانے پہنچی تو پولیس کی جانب سے بیہودہ سوالات اور مذاق کیا گیا اور اس صورتحال نے مذید رنجیدہ کر دیا انہوں نے بتایاکہ اس کے بعد میں نے خواجہ سراؤں کی حفاظت کیلئے بنائی گئی غیر سرکاری تنظیم کی ڈائریکٹر عظمی سے رابطہ کیا تو انہوں نے فیصل آباد جاکر ایف آئی آر چاک کرانے میں میری مدد کی انہوں نے بتایاکہ اس کے بعد نومی ڈکیت گروپ نے ہمیں تیزاب پھینکنے اور زندہ جلانے کی نہ صرف دھمکیاں دیں اور بلکہ انہوں نے پولیس والوں کو بھی خوب ڈرایا اور دھمکایاان کے خوف کی وجہ سے ہم فیصل آباد چھوڑ کر اسلام آباد میں پناہ لے رکھی ہے اور اسلام آباد آنے کے دوبعد بدمعاش ڈکیٹ گروپ نے دھمکی دی کہ وہ اسلام آباد پہنچ چکے ہیں اور یہاں بھی جتنی وارداتیں ہوتی ہیں انہیں کے گروپ کے لوگ کرتے ہیں تم دونوں کو ہماری گرفت سے کوئی بھی نہیں بچا سکتا ہے جس کے بعد ہم نے خوف کے پیش نظر تھانہ سیکرٹریٹ میں بھی ایک درخواست جمع کرائی ہے کہ ہمیں انصاف مہیا کیا جائے کیونکہ نومی ڈکیٹ گروپ سے تعلق رکھنے والے ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں اس موقع پر ہنی نامی خواجہ سرا نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس کے ساتھ بھی چند ماہ قبل ڈکیت گروپ سے تعلق رکھنے والے نے میرے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد لوٹا تھا اور میں بھی آج تک انصاف سے محروم ہوں اس سلسلے میں غیر سرکاری تنظیم سے تعلق رکھنے والی عظمی نے خبر رساں ادارے کو بتا یا خواجہ سراؤں کے خلاف ملک بھر میں اجتماعی زیادتی اور لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ خواجہ سراؤں کے قتل کے چند واقعات بھی رونما ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے خواجہ سراؤں کو اب بھی پاکستان میں کم تر درجے کی مخلوق سمجھا جاتا ہے اور ان کے حقوق کیلئے کوئی بھی آواز نہیں اٹھاتا ہے انہوں نے کہاکہ خواجہ سراؤں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بارے میں قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کے مقدمات برسوں تک زیر التو رہتے ہیں اور انصاف کا حصول ناممکن ہوجاتا ہے انہوں نے چیرمین سینٹ چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ ملک بھر میں خواجہ سراؤں کے خلاف اجتماعی زیادتی اور لوٹ مار کے واقعات کا نوٹس لیا جائے اورڈکیٹ گروپ سمیت خواجہ سراؤں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :