امن عمل سبوتاژکرنے پر عالمی برادری کی یمنی باغیوں پر تنقید

باغیوں کی جانب سے ریاستی کونسل اور یک طرفہ طور پر متنازع آئین کے نفاذ کی شدید مذمت

پیر 22 اگست 2016 10:31

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اگست۔2016ء)عالمی برادری نے ایک بار پھر یمن کے حوثی باغیوں کو متوازی حکومت چلانے اور امن مساعی کو سبوتاڑ کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے جاری فوجی آپریشن کی حمایت کی ہے غیر ملکی میڈیا کے یمن میں امن عمل کی نگرانی اور آئینی حکومت کی بحالی میں سرگرم 18 ملکی اتحاد کے سفیروں کے اجلاس کے دوران یمن کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ریاض میں ہونے والے اجلاس میں شریک سفیروں نے باغیوں کی جانب سے ریاستی کونسل اور یک طرفہ طور پر متنازع آئین کے نفاذ کی شدید مذمت کی۔اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یمن میں باغیوں کی جانب سے سپریم ریاستی کونسل کی تشکیل، متنازع آئین کے نفاذ اور دیگر غیرقانونی اقدامات سے یمن کا مسئلہ مزید گھمبیر ہو رہا ہے اور اس طرح کے اقدامات کے نتیجے میں یمنی عوام کے لیے سیاسی، اقتصادی اور امن وامان کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

اٹھارہ رکنی ممالک کے اتحاد نے یمنی باغیوں سے ایک بار پھر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں یمن کا بحران حل کرنے میں مدد کریں اور یک طرفہ حکومت کی تشکیل اور ریاستی اداروں پر ناجائز قبضہ ختم کر دیں۔اتحادی ممالک کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب یمن میں قیام امن کے لیے سرگرداں اقوام متحدہ کے امن ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد نے امن کوششیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔