اقوام متحدہ کا ہیٹی میں سات لاکھ سے زائد لوگوں میں ہیضہ کامرض پھیلانے کا اعتراف

ہفتہ 20 اگست 2016 11:03

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اگست۔2016ء)اقوام متحدہ نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ وہ افریقی ملک ہیٹی میں سات لاکھ سے زائد لوگوں میں ہیضہ کامرض پھیلانے کا زمہ دار ہے اورکہا ہے کہ اب ہیضے کے مرض سے متاثرہ ان سات لاکھ 77 ہزارلوگوں کے مصائب کے خاتمے کے لئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ایک امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قوام متحدہ کی بیس پر ایک مقامی ٹھیکیدار فضلہ کو مناسب طریقے سے تلف کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے سات لاکھ سے زائد لوگوں میں ہیضے کی بیماری پھیل گئی تھی۔

متاثرین کی جانب سے امریکی عدالتوں میں قانونی مقدمات دائر کئے گئے تھے اور اب ان متاثرین کے وکلاء کی طرف سے اس بیان کا خیر مقدم کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے مقرر کردہ پینل نے اس معاملے میں عالمی ادارے کے ملوث ہونے کا شواہد کو دیکھا اور پتہ چلا ہے کہ قوام متحدہ کی بیس پر ایک مقامی ٹھیکیدار فضلہ کو مناسب طریقے سے تلف کرنے میں ناکام رہے ۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان الحق نے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کئی اقدامات پر غور کررہاہے اوراگلے دو ماہ کے اندر پیش کیا جائے گا۔ اکتوبر 2010 میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے بیس کیمپ کی سیوریج کی ناقص ٹریٹ منٹ کی وجہ سے ہیٹی کے سب سے بڑے دریا کی آلودگی سے ہزاروں لوگوں میں ہیضے کی بیماری پھیل گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :