رومانیہ کا سربیا سے متصل سرحدی گزر گاہوں پر نگرانی سخت کرنے کا اعلان

نگرانی سے غیر قانونی مہاجرین کی آمد کے سلسلے کو روکنے میں مدد ملے گی، ہنگری سمیت متعدد یورپی ممالک ایسے ہی اقدامات اٹھا چکے ہیں

ہفتہ 20 اگست 2016 10:55

بخارسٹ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اگست۔2016ء )رومانیہ نے کہا ہے کہ وہ سربیا سے متصل اپنی سرحدی گزرگاہوں پر نگرانی سخت کر دے گا تاکہ غیرقانونی مہاجرین کی آمد کے سلسلے کو روکنے میں مدد مل سکے۔ قبل ازیں ہنگری سمیت متعدد یورپی ممالک ایسے ہی اقدامات اٹھا چکے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بخارسٹ حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ سربیا سے آنے والے غیر قانونی مہاجرین کے راستے روکنے کی خاطر اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔

رومانیہ کی وزارت خارجہ کے مطابق سربیا کی سرحدی گزرگاہوں پر کڑی نگرانی کے علاوہ سرحدی محافظوں کی اضافی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔آسٹریا نے اسمگلنگ کے مقدمے میں پاکستان، بنگلہ دیش، شام اور ترکی سے تعلق رکھنے والے 22 مہاجرین کو گرفتار کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ان افراد کی گرفتاری سلووینیہ کی سرحد پر عمل میں آئی۔سربیا میں موجود سینکڑوں پاکستانی اور افغان مہاجرین نے بھوک ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ہنگری کی سرحد کی طرف مارچ شروع کر دیا ہے۔

ان لوگوں کی کوشش ہے کہ وہ کسی طرح یورپی یونین میں داخل ہونے میں کامیاب ہوجائیں۔ سربیا کے وزیر اعظم الیگزینڈر وْچِچ کا کہنا ہے کہ ملک میں مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے قومی سرحدوں پر پولیس کے ساتھ ساتھ فوج بھی تعینات کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سربیا کو ’مہاجرین کی پارکنگ‘ نہیں بننے دیا جائے گا۔رومانیہ کی وزارت خارجہ نے اگرچہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ بیان نہیں کیا ہے تاہم بتایا گیا ہے کہ سربیا سے ملحق سرحدوں پر سدھائے ہوئے کتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی مہاجرین کی ملک میں آمد کو روکنے کے لیے خصوصی ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد لی جائے گی۔

اسی طرح انفرا ریڈ کیمروں کو نصب کرنا بھی اس منصوبے کا حصہ بتایا گیا ہے۔گیارہ ماہ قبل رومانیہ کے ہمسایہ ملک ہنگری نے سربیا اور کروشیا سے متصل اپنی سرحدی گزر گاہوں کو بند کر دیا تھا تاہم سربیا سے رومانیہ داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد پھر بھی انتہائی کم رہی ہے۔امکان ہے کہ سربیا سے رومانیہ داخل ہونے والے مہاجرین بعدازاں یوکرائن کے راستے سلوواکیہ یا پولینڈ جانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔