الیکشن کمیشن،غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب، حمزہ شہباز، کیپٹن صفدر اور سینیٹر لیاقت ترکئی کو نوٹس جاری

وزیر اعظم کیخلاف پی پی پی ،پی ٹی آئی ، پی اے ٹی اور پاکستان عوامی لیگ جبکہ اے این پی کی بشری گوہر کی جانب سے پی ٹی آئی کے سینیٹر لیاقت ترکئی کی نااہلی کے ریفرنس کی سماعت پر 6ستمبر کو جواب داخل کرنے کا نوٹس بھی جاری

جمعرات 18 اگست 2016 11:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اگست۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز، کیپٹن (ر) صفدر اور سینیٹر لیاقت ترکئی کو نوٹس جاری کر دیا ہے ،وزیر اعظم کے خلاف پی پی پی ،پی ٹی آئی ،پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان عوامی لیگ کی جانب سے جبکہ اے این پی کی بشری گوہر کی جانب سے پی ٹی آئی کے سینیٹر لیاقت ترکئی کی نااہلی کے ریفرنس کی سماعت پر 6ستمبر کو جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے بدھ کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان میں وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف ،وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز اور وزیراعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف پانامہ میں آف شور اکاؤنٹس ،ٹیکس چھپانے اور الیکشن کمیشن میں اپنے غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کیلئے دائر کردہ ریفرنس کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ سمیت پاکستان تحریک انصاف ،پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان عوامی لیگ کے ووکلا نے تفصیلی دلائل دئیے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم میاں نواز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے الیکشن کمیشن میں اثاثوں کی تفصیلات جمع کراتے وقت غلط بیانی سے کام لیا ہے انہوں نے کہاکہ جب سے پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آیا ہے تو الیکشن کمیشن میں وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی جانب سے ریٹرننگ افسران کے پاس جمع کئے جانے والے کاغذات نامزدگی سے فارم ڈی (1)غائب کر دیا گیا ہے جس میں اثاثوں کی تفصیلات ہوتی ہیں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے خاندان کی بیرون ممالک 9آف شور کمپنیاں ہیں اور ان کے زریعے انہوں نے جائیداد خریدی ہے مگر پاکستان میں الیکشن لڑنے کیلئے جمع کئے جانے والے کاغذات نامزدگی میں اپنے کسی بھی غیر ملکی اکاؤنٹس یا اثاثوں کا زکر نہیں کیا ہے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات میں کئی بار غلط بیانی سے کام لیا ہے اور ٹیکس چوری میں بھی ملوث رہے ہیں انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق دفعہ 62اور 63پر پورا نہ اترنے والے شخص قومی اسمبلی یا سینٹ کی نشست کا اہل نہیں ہوسکتا ہے انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس میں وزیر اعظم کی بیٹی مریم صفدر کی دو آ شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں مگر اس کا زکر بھی نہ تو میاں نوازشریف کی جانب سے جمع کرائے جانے والے اثاثوں کی تفصیلات میں ہیں اور نہ ہی ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جانے والے اثاثوں کی تفصیلات میں شامل ہیں پاکستان عوامی تحریک کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے دور میں لاہور میں ماڈل ٹاؤن منہاج القرآن کا المناک سانحہ پیش آیا تھاجس میں 14نہتے اور معصوم مرد خواتین کو بے دردی سے گولیاں مار کر قتل جبکہ 90سے زائد افراد کو زخمی کیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ اس واقعے کی ایف آئی آر وزیر اعظم پاکستان میاں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے مگر ابھی تک ہمیں انصاف نہ مل سکا انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بارے میں جسٹس باقر نجفی کی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی جا رہی ہے تاہم میڈیا کے زریعے پتہ چلا ہے کہ رپورٹ میں وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ پنجاب اور پولیس کو مورود الزام ٹہرایا گیا ہے انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ منگوائیں جس کی روشنی میں وزیر اعظم پاکستان ،وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اراکین اسمبلی نااہل ہوجائیں گے وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف اپنی اہلیہ کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات اثاثو ں میں ظاہر نہ کرنے کے بارے میں پی ٹی آئی کے نوابزدہ صلاح الدین کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن پر کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بتایاکہ کیس کے کی آٹارنی رکھنے والے وکیل بیرون ملک گئے ہوئے ہیں لہذا ہمیں جواب داخل کرنے کیلئے مذید وقت دیا جائے اے این پی کی رہنما بشری گوہر نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر لیاقت ترکئی کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرائے جانے والے اثاثوں کی تفصیلات میں ظاہر نہ کرنے اور ان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ ممبران صوبائی اسمبلی کے خلاف نااہلی ریفرنس پر دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر نے 1998میں آف شور کمپنی بنائی تھی اور یہ کمپنی اب بھی فعال ہے اور اس کا تعلق سینٹر لیاقت ترکئی کی ملکیت امپریل سیگریٹ سے ہے انہوں نے کہاکہ جس طرح سینیٹر لیاقت ترکئی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات میں آف شور کمپنی کا زکر نہیں کیا ہے اسی طرح ان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ جو ممبران صوبائی اسمبلی ہیں نے بھی جرم کیا ہے لہذا انہیں نااہل قرار دیا جائے الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شیریف ،وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،کیپٹن (ر) صفدر ،حمزہ شہباز اور سینیٹر لیاقت ترکئی کو 6ستمبر تک جواب دینے کیلئے نوٹس جاری کر دئیے ہیں ۔