ہندوستان مخالف نعرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزامات کی تردید کردی

بدھ 17 اگست 2016 10:40

بنگلور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17اگست۔2016ء ) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے عملے پر ہندوستان مخالف نعرے لگانے کے الزام کی تردید کردی۔ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری ظلم وستم کے موضوع پر مباحثے کے دوران ملک مخالف نعرے لگانے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ہندوستان چیپٹر کے خلاف ’بغاوت‘ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے خلاف مقدمے میں بغاوت کے علاوہ انڈین پینل کوڈ ( آئی پی سی) کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، جس میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم پر الزام عائد کیا گیا کہ مباحثے میں ہندوستان مخالف نعرے لگائے گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ہندوستان چیپٹر کا مقدمے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تنظیم کے کسی رکن نے تقریب کے کسی موقع پر ہندوستان مخالف کوئی نعرہ نہیں لگایا، جبکہ مباحثے کا واحد مقصد کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔

(جاری ہے)

بحث کے دوران طالب علموں کے ایک گروپ نے ہندوستان مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے تھے، جس کے بعد کچھ طالب علموں نے ان کی مخالفت کی اور دونوں گروپوں میں جھڑپ ہوگئی۔ہندوستان میں اس سے قبل بھی کشمیر کی آزادی کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کیے جاتے رہے ہیں، جس کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہے۔عالمی تنظیم کے خلاف بغاوت کا مقدمہ ایسے وقت میں درج کیا گیا، جب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم جاری ہیں اور جس کا نشانہ بن کر گزشتہ 39 روز کے دوران 70 سے زائد نہتے کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں۔عینی شاہدین اور سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کشمیر میں ہندوستانی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں آج مزید 5 کشمیری ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔

متعلقہ عنوان :