انتخابی اصلاحات کمیٹی نے سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور الیکشن انتظامات کی ذمہ داری نادرہ کو سونپ دی ، سفارشات طلب

بیرون ممالک مقیم 80لاکھ پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک تصدیق کیلئے کتنا وقت درکار ہوگا ،موبائل کے زریعے ووٹ ڈالنے کا عمل کس حد تک قابل بھروسہ ہوگا، نادراحکام دو ہفتوں میں رپورٹ فراہم کریں گے الیکشن کمیشن کی جانب سے 30لاکھ بائیو میٹرک اور الیکٹرانیک ووٹنگ مشینوں کی خریداری اور ان کے استعمال سے قبل قانون سازی کی جائے گی ، زاہد حامد

بدھ 17 اگست 2016 11:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17اگست۔2016ء) انتخابی اصلاحات کمیٹی نے سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور الیکشن انتظامات کی ذمہ داری نادرا کو سونپتے ہوئے سفارشات طلب کر لی ہیں ،بیرون ممالک مقیم 80لاکھ پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک تصدیق کیلئے کتنا وقت درکار ہوگا اور موبائل کے زریعے ووٹ ڈالنے کا عمل کس حد تک قابل بھروسہ ہوگااس کے متعلق نادراحکام دو ہفتوں میں رپورٹ فراہم کریں گے ،الیکشن کمیشن کی جانب سے 30لاکھ بائیو میٹرک اور الیکٹرانیک ووٹنگ مشینوں کی خریداری اور ان کے استعمال سے قبل قانون سازی کی جائے گی انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کے کنوینر زاہد حامد نے بتایاکہ کمیٹی کے اجلاس میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور بائیو میٹرک و ا لیکٹرانیک ووٹنگ مشینوں کی خریداری اور استعمال سے متعلق بحث ہوئی ہے اجلاس میں نادرہ اور الیکشن کمیشن کے حکام نے شرکت کی انہوں نے بتایاکہ نادرہ نے بیرون ممالک مقیم 80لاکھ پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے زریعے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے منصوبے کو قابل عمل قرار دیا ہے اور اس مقصد کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک تصدیق کی جائے گی انہوں نے کہاکہ نادرہ حکام نے بتایا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کو مستند کوڈ فراہم کئے جائیں گے اور کوڈ کے زریعے فراہم کردہ موبائل نمبر سے ہی ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے جس پر کمیٹی نے نادرہ حکام سے یہ استفسار کیا ہے کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک تصدیق کا عمل کتنے عرصے میں مکمل کیا جا سکتا ہے جس پر نادرہ حکام نے بتایا ہے کہ سالانہ 40ہزار افراد کو نادرہ رجسٹرڈ کر سکتا ہے کمیٹی نے سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریش اور بائیو میٹرک تصدیق پر مکمل رپورٹ دو ہفتوں میں طلب کر لی ہے زاہد حامد نے بتایاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اگلے انتخابات میں بائیو میٹرک اور الیکٹرانیک ووٹنگ مشین کے استعمال سے پہلے قانون سازی کی جائے گی جبکہ 30لاکھ کے قریب میشینوں کی خریداری کیلئے درکار فنڈز کے حصول کے بارے میں وزارت خزانہ کے حکام سے مشاورت کی جائے گی انہوں نے کہاکہ تجرباتی طور پر بائیومیٹرک اور الیکٹرانیک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کیلئے الیکشن کمیشن کے حکام تیاریاں کر رہے ہیں اور ان مشینوں کی خریداری کے بعد اگلے ہونے والے کسی بھی ضمنی الیکشن میں انہیں استعمال کیا جائے گا