جعلی ڈگری کیس، ایگزیکٹ کے ( سی ای او) سمیت دیگر 14 ملزمان کی 5 لاکھ روپے فی کس کے عوض درخواست ضمانت منظور

منگل 16 اگست 2016 10:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اگست۔2016ء)سندھ ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او) اور دیگر 14 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔جسٹس اقبال کلہوڑو نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 5 لاکھ روپے فی کس کے عوض ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کی۔یاد رہے کہ ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب احمد شیخ اور دیگر 14 ملزمان گزشتہ 15 ماہ سے زیر حراست تھے۔

جن افراد کی درخواست ضمانت منظور ہوئیں ان میں شعیب شیخ ،وقاص،ذیشان ،صابر، رضوان، عدنان، ذیشان انور اور دیگر شامل ہیں۔ایگزیکٹ کے وکیل شوکت حیات نے سماعت کے دوران اپنے دلائل میں کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور استغاثہ نے تاخیری حربے استعمال کیے اور 15 ماہ حراست میں رکھنے کے باوجود اب تک فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

کسی ایک جعلی ڈگری کی کاپی بھی استغاثہ عدالت میں پیش نہ کرسکی اس دوران نوے گواہان کو پیش کیا گیا جبکہ اڑتیس کے قریب مشیر نامے بنے لیکن کوئی کیس نہیں چلاگیا جبکہ اس دوران ایک بھی شکایت کنندہ عدالت میں پیش نہ ہوا، ملزمان کسی دہشتگردی ، خطرناک جرائم یا عادی مجرم بھی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے موکلان کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں رہا اور نہ ہی ان کا دہشتگردی سے کوئی تعلق رہا ہے لہٰذا وہ ضمانت کے حقدار ہیں۔واضح رہے کہ ایگزیکٹ اسکینڈل مئی 2015 میں سامنے آیا تھا جب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ کمپنی آ ن لائن جعلی ڈگریاں فروخت کرکے لاکھوں ڈالرز سالانہ کماتی ہے۔

یہ رپورٹ منظر عام پر آتے ہی ایگزیکٹ کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے تھے اور ریکارڈ ضبط کرکے انہیں سیل کردیا گیا تھا جبکہ سی ای او شعیب شیخ اور دیگر اہم عہدے داروں کو حراست میں لے کر الزامات کی تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔دوسری جانب جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے پندرہ ماہ کے دوران عملے سمیت تمام افراد سے اچھا سلوک کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :