مہاجر بچوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہوتی،ڈاکٹرز آف دی ورلڈ

منگل 16 اگست 2016 10:51

لندن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اگست۔2016ء )’ڈاکٹرز آف دی ورلڈ‘ نامی امدادی ادارے کا کہنا ہے کہ یونان کے مہاجر کیمپوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو ’بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر‘ پیش کیا گیا ہے۔چیرٹی ادارے ’ڈاکٹرز آف دی ورلڈ‘ کے سربراہ نِکاتاس کاناکِس نے برطانوی جریدے ’دی آبزروَر‘ کی اْس رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ یونان میں قائم مہاجر کیمپوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے اور وہ اتنے خوفزدہ ہو چکے ہیں کہ شام ڈھلنے کے بعد اپنے کیمپوں سے باہر نکلتے ہوئے ڈرتے ہیں۔

یونان میں موجود ہزاروں کی تعداد میں مہاجر بچوں کو تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے سینکڑوں اضافی اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔جرمنی میں ایک سابقہ سکیورٹی گارڈ کو دو نابالغ بچوں کے قتل پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں بوسنیا کا ایک چار سالہ بچہ بھی شامل تھا جسے مجرم نے سیاسی پناہ کے اندراج کے ایک مرکز کے باہر سے اغواء کیا تھا۔

برطانوی ارکان پارلیمان کی ایک تازہ رپورٹ میں سیاسی پناہ کے لیے تنہا سفر کرنے والے نابالغ مہاجر بچوں کو تحفظ اور سہولیات کی عدم دستیابی پر یورپی یونین کے متعدد ممالک پر تنقید کی گئی ہے۔اس برطانوی جریدے نے اپنی رپورٹ میں ان کیمپوں میں کام کرنے والے رضاکاروں کے حوالے سے بچوں کے ساتھ ہونے والی اس مبینہ زیادتی کا بتایا تھا۔ تاہم نِکاتاس کاناکِس نے اتوار کے دن شائع ہونے والی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔نِکاتاس کاناکِس کے مطابق، ”یونان میں قائم چودہ مہاجر کیمپوں میں ہماری موجودگی چوبیس گھنٹے رہتی ہے۔“ انہوں نے ’دی آبزروَر‘ کی اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔