نائجیریا ،بوکو حرام کے ہاتھوں یرغمال بنائی گئی لڑکیوں کی ویڈیو جاری

پیر 15 اگست 2016 10:42

لاگوس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اگست۔2016ء)نائجیریا کے اسلامی شدت پسند گروہ بوکو حرام نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں چیبوک سے دو سال قبل اغوا کی جانے والی لڑکیوں کو دکھایا گیا ہے اور حکومت کو اپنا پیغام بھی دیا گیا ہے۔ ویڈیو میں 50 کے قریب لڑکیاں سر پر سکارف لیے ہوئے بوکو حرام کے ایک جنگجو کے پسِ منظر میں دکھائی دے رہی ہیں۔بوکو حرام کی جانب سے ان لڑکیوں کی آزادی کے بدلے میں اپنے ساتھوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بوکو حرام کے مطابق بہت سی لڑکیاں بمباری میں ہلاک ہو چکی ہیں۔خیال رہے کہ اپریل 2014 میں بوکو حرام نے نائجیریا کے علاقے چیبوک کے سکول سے اس وقت 276 لڑکیوں کو اغوا کر لیا تھا جب وہ سالانہ امتحانات دینے کے لیے وہاں موجود تھیں۔یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس گروہ کی تحویل میں 200 لڑکیاں اب بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے جنگجووٴں کو رہا کردے، جہنیں طویل عرصے سے قید میں رکھا گیا ہے، ورنہ ہم ان لڑکیوں کو کبھی بھی رہا نہیں کریں گیبوکوحرام ویڈیو کے آغاز میں چہرے پر ماسک پہنے ایک مسلح شخص دکھائی دیتا ہے جو کہ کیمرے کی جانب منہ کر کے بول رہا ہے۔

وہ کہتا ہے کہ کچھ لڑکیاں زخمی ہیں جس کی وجہ سے ان زندگی خطرے میں ہے اور 40 لڑکیوں کی شادی ہوچکی ہے۔‘اپنی مقامی زبان ہوشہ میں گفتگو کرتے ہوئے وہ شخص کہتا ہے کہ ’ہم ان لڑکیوں کے ساتھ کچھ نہیں کرنا چاہتے، ہمارے مطالبات وہی ہیں۔‘’ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے جنگجووٴں کو رہا کردے، جہنیں طویل عرصے سے قید میں رکھا گیا ہے، ورنہ ہم ان لڑکیوں کو کبھی بھی رہا نہیں کریں گے۔

‘ویڈیو کے اختتام پر بمباری کا شکار بننے والوں کو دکھایا گیا ہے جو کسی دوسرے مقام پر زمین پر لیٹے ہوئے ہیں۔شدت پسندوں نے ایک مغوی کا انٹرویو بھی کیا جو کہ اپنا نام مائدہ یعقوب بتاتی ہیں جو کہ بظاہر حکومت کو شدت پسند گروہ کا پیغام پہنچاتی ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ’ میں جو کہہ سکتی ہوں وہ یہ ہے کہ ہمارے والدین حوصلہ رکھیں، حکومت سے بات کریں تاکہ ہمیں گھر جانے کی اجازات ملے۔

‘مائدہ کی والدہ ایستر ان والدین میں شامل ہیں جنھوں نے حال ہی میں ایک کھلے خط میں اپنی بچیوں سے بچھڑنے کے باعث ہونے والی تکلیف بیان کی تھی۔ویڈیو میں انھیں لڑکیوں کے درمیان موجود ایک اور لڑکی ایک بچے کو اٹھائے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ یہ بھی خدشتہ ہے ان لڑکیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اغوا کاروں نے ان سے زبردستی ’شادی‘ کی ہے ۔بوکو حرام کی قید میں موجود 15 لڑکیوں کو اس سے قبل رواں برس ہی سی این این کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا تھا۔رواں سال مئی میں ہی نائجیریا کی فوج نے بتایا تھا کہ چیبوک سے اغوا کی جانے والی سکول کی لڑکیوں میں سے ایک لڑکی کو فوج کی حمایت والے نگراں گروپ کے سبب رہائی ملی ہے۔