وزارت مذہبی امور کے حجاج کرام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے دعوے جھوٹے نکلے

پاکستانی عازمین کو ائیر پورٹ سے لیکر رہائش گاہوں تک مشکلات کا سامنا مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر کئی گھنٹوں تک طویل انتظار کے بعد کلیرنس کی اجازت مل سکی عازمین نے کھانے کو بھی غیر معیاری قرار دیدیا ،عازمین 5ریال کی سم 70سے80 ریال میں خریدنے پر مجبور

پیر 15 اگست 2016 10:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اگست۔2016ء) وزارت مذہبی امور کی جانب سے حجاج کرام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے دعوے جھوٹے نکلے ، پاکستانی عازمین کو ائیر پورٹ سے لیکر رہائش گاہوں تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر کئی گھنٹوں تک طویل انتظار کے بعد کلیرنس کی اجازت مل سکی ،مدینہ منورہ جانے والے پاکستانیوں کو مرکزیہ کے نام پر عمارت کے اخری فلورز پر رہائش فراہم کی گئی جبکہ انڈیا ترکی اور بنگلہ دیش کے عازمین پہلے دوسرے اور تیسرے منزل پر رہائش پذیرتھے، عمارت کی خراب لفٹس کی وجہ سے پاکستانی عازمین کو سیڑھیوں پر سامان سمیت کمروں میں جانا پڑا، عازمین نے مدینہ منورہ میں فراہم کئے جانے والے کھانے کو بھی غیر معیاری قرار دیدیا ہے ،عازمین 5ریال کی سم 70سے80 ریال میں خریدنے پر مجبور ہوگئے جبکہ عازمین کی خدمت پر مامور عملہ ہوٹلوں میں سمز فراہم کرکے ہزاروں ریال کمانے لگے ہیں خبر رساں ادارے کو مدینہ منورہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے سرکاری حج سکیم کے تحت جانے والے عازمین کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے دعوے پورے نہ ہوسکے اور پاکستانی عازمین کو رہائش گاہوں ،کھانے اور دیگر سہولیات میں تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ذرائع کے مطابق مدینہ منورہ میں پاکستانی عازمین کو ائیرپورٹ پر چیکنگ کے نام پر کئی گھنٹوں تک انتظار کی اذیت سے دوچار ہونا پڑا جبکہ اسی دوران دیگر ممالک سے آنے والی فلائٹس کے عازمین کو ان سے پہلے ہی جانے کی اجازت دیدی گئی الیاس کمرشل اینڈ ریذیڈنشل سنٹر کے اخری فلورز پر رہائش فراہم کی گئی جبکہ سنٹر کے پہلے اور دوسرے اور تیسرے فلور پر انڈیا ،ترکی اور بنگلہ دیش کے عازمین رہائش پذیر ہیں سنٹر میں لفٹس کی خرابی اور بے پناہ رش کی وجہ سے بزرگ مرد و خواتین عازمین کو نہایت تکلیف کے ساتھ سامان سمیت سیڑھیوں کے زریعے کئی فلورز کا فاصلہ طے کرکے کمروں میں جانا پڑا ذرائع کے مطابق سنٹر پر پاکستانی عازمین کو فراہم کئے جانے والے کھانے سے متعلق بھی کئی شکایات سامنے آئی ہیں عازمین کوپاکستانی روٹی کے نام پر خشک اورسخت روٹی فراہم کی گئی جس پر عازمین نے شدید احتجاج کیا ہے ذرائع کے مطابق عازمین کو اپنے عزیز و اقارب سے رابطے کیلئے سعودی عرب کی سم حاصل کرنے میں بھی مشکلات درپیش رہیں اور 5ریال کی سم 70سے 80ریال میں فراہم کی جانے لگی ہیں ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں پاکستانی عازمین کی خدمت پر مامور عملے سے اپنی ڈیوٹیاں ادا کرنے کی بجائے سمز کی خرید و فروخت کا کاروبار شروع کر دیا ہے اور روزنہ ہزاروں ریال کمانے لگے ہیں اس سلسلے میں جب وزارت مذہبی امور کے جائنٹ سیکرٹری حج سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایاکہ عازمین کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کی شکایات ہمارے علم میں نہیں آئی ہیں اگر رہائش گاہوں یا کھانے کے معیار کے سلسلے میں حجاج کو تکالیف کا سامنا ہے تو اس کو دور کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں گے انہوں نے بتایاکہ وزارت نے تمام حجاج کو موبائل سمز فراہم کرنے کے سلسلے میں ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاہم حجاج پر مذید بوجھ نہ ڈالنے اور انہیں اپنی مرضی سے سم خریدنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس تجویز کو رد کر دیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ پاکستانی حجاج کو رہائش گاہوں اور مینیو کے مطابق کھانا فراہم کرنے سمیت بہترین سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر سعودی عرب میں عازمین کی خدمت پر مامور عملے کے خلاف شکایات موصول ہوئی تو اس پر سخت ایکشن لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :