وزیر اعلیٰ پنجاب نے راولپنڈی کے موجودہ وسابق اراکین اسمبلی اور سرکردہ عہدیداروں کی پولیس سمیت دیگر سرکاری اداروں اور عوام سے بدسلوکی ،اختیارات کے غلط استعمال ،ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور لڑائی جھگڑے کے واقعات کی تفصیلی رپورٹ طلب

اس ضمن میں تمام تفصیلات تیار کر کے فوری رپورٹ پیش کریں ، راولپنڈی کے تحقیقاتی اداروں کو ہدایت

ہفتہ 13 اگست 2016 10:31

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اگست۔2016ء)وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے راولپنڈی کے تمام موجودہ وسابق اراکین اسمبلی اور سرکردہ عہدیداروں کی پولیس سمیت دیگر سرکاری اداروں اور عوام سے بدسلوکی ،اختیارات کے غلط استعمال ،ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور لڑائی جھگڑے کے واقعات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے راولپنڈی کے تحقیقاتی اداروں کو ہدائیت کی گئی ہے کہ اس ضمن میں تمام تفصیلات تیار کر کے فوری رپورٹ پیش کریں ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے یہ ہدایات سابق رکن قومی اسمبلی و چیئر مین میٹرو بس سروس حنیف عباسی کی جانب سے تھانہ نیو ٹاؤن میں ہنگامہ آرائی کر کے گرفتارون ویلروں کو زبردستی چھڑوانے کے واقعہ کے بعد جاری کی ہیں یاد رہے کہ 10اگست کی رات گئے حنیف عباسی نے مسلم لیگ کی ذیلی تنظیموں کے بیسیوں کارکنوں کے ہمراہ تھانہ نیوٹاؤن پر اس وقت ہلہ بول دیا جب پولیس نے ون ویلنگ کے الزام میں3موٹر سائیکل سواروں کو تھانے بند کر دیاجن میں سے شہروز خان ولد سعید احمد سکنہ عیدگاہ کے خلاف ٹریفک وارڈن رضوان ،شان علی ولد خالد عباس سکنہ ہائی کورٹ کالونی کے خلاف ٹریفک وارڈن خرم اور مبین زمان ولد شیر زمان سکنہ غلہ گودام موتی محل کے خلاف ٹریفک وارڈن یاسر اقبال نے ون ویلنگ کے الزام میں استغاثہ دیا تھا جن میں سے آخر الذکر کے خلاف پولیس مقدمہ نمبر 595درج کر چکی تھی جبکہ دیگر 2کے خلاف ابھی مقدمہ ہونا باقی تھاجب حنیف عباسی کو واقعہ کی اطلاع رحمان آباد کے قریب نجی شادی ہال میں 14اگست کی تیاری کے حوالے سے جاری مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کے کنونشن کے دوران دی گئی تو پر حنیف عباسی ون ویلروں کو چھڑوانے کے لئے مختلف یونین کونسلوں کے چیئرمینوں، وائس چیئر مینوں اور کارکنوں کے ہمراہ تھانہ نیوٹاؤن پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے ماڈل رپورٹنگ روم ،ریکارڈ روم اور محرر آفس کے شیشے توڑ دیئے، ریکارڈاٹھا کر پھینک دیا اورزبردستی ایس ایچ او کے کمرے میں گھس گئے ایس ایچ او کو شدید برا بھلا کہنے کے ساتھ زبردستی ایس ایچ او کی سیٹ پر برا جمان ہو گئے اس دوران موقع پر موجود میڈیا کی کوریج رکوانے کے لئے صحافیوں سے بھی بدسلوکی کا مظاہرہ کیاتاہم بعد ازاں حنیف عباسی ون ویلروں کو حوالات سے زبردستی نکلوا کر لے گئے تھے تمام تر صورتحال کے باوجود حنیف عباسی سمیت دیگر افراد پر مقدمہ درج کرنے کی بجائے پولیس حکام نے سیاسی دباؤ کے سامنے سرنڈر کرتے ہوئے جمعرات کے روزتھانہ نیوٹاؤن کے ایس ایچ او غلام اصغر چانڈیہ کولائن حاضر کر دیا تھا ادھر48گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ تو حنیف عباسی سمیت ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہ ہو سکی جبکہ توڑ پھوڑ کے باوجود نہ توپولیس حکام کی جانب سے تھانہ کی مرمتوں اور حالت درستگی پر کوئی توجہ دی گئی اور نہ ہی راولپنڈی کی مسلم لیگی قیادت میں سے کسی نے تھانہ کی ٹوٹی ہوئی کھڑکیاں اور دروازے مرمت کرنے کے لئے خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ادھر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس حکام معاملہ دبانے کے لئے تھانے میں توڑ پھوڑ کی ذمہ داری تھانہ نیو ٹاؤن پولیس پر دالنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں تاہم وزیر اعلیٰ نے اس تازہ ترین واقعہ سمیت ماضی میں مسلم لیگی عمائدین کے ہاتھوں ہونے والی ایسی کاروائیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ۔