یورپی یونین سے علیحدگی: برطانوی معیشت پر منفی اثرات کا آغاز

جون میں سہہ ماہی گروتھ 0.6 تھی جو جولائی میں کم ہو کر 0.3 ہوگئی، رپورٹ

جمعرات 11 اگست 2016 10:59

لندن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11اگست۔2016ء ) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (این آئی ای ایس آر) کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ہونے والے ریفرنڈم کے ایک ماہ بعد ہی برطانوی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگے۔ این آئی ای ایس آر کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ برطانوی معیشت 2 فیصد تنگی کا شکار ہوئی، این آئی ای ایس آر کے اندازے کے مطابق جون میں سہہ ماہی گروتھ 0.6 تھی جو جولائی میں کم ہو کر 0.3 ہوگئی۔

این آئی ای ایس آر ریسرچ کے جیمز وارن کا کہنا تھا کہ 'ہمارے اندازے یہ تجویر دیتے ہیں کہ 2017 کے اختتام تک اس میں تبدیلی کا امکان ہے'۔بزنس سرویز نے بھی تجاویز دی ہیں کہ 23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد کو آپریٹ سرگرمیاں سکڑ گئی ہیں۔خیال رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے برطانیہ میں ہونے والے تاریخی ریفرنڈم میں 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے انخلاء کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

(جاری ہے)

اس تاریخی ریفرنڈم کے خلاف مہم چلانے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوام کے فیصلے کے بعد لندن میں 10 ڈاوٴننگ اسٹریٹ پر پریس کانفرنس کے دوران رواں برس اکتوبر میں عہدہ وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم انھوں نے جولائی میں ہی وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ دیا۔برطانوی عوام کے اس فیصلے کے بعد بین الاقومی مارکیٹ میں برطانوی پاوٴنڈ کی قدر میں بھی نمایاں کمی ہوئی اور وہ 31 سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔یورپی بلاک سے باہر آنے کی شرائط پر مذاکرات کے لیے برطانیہ کے پاس 2 سال کا وقت ہے۔اس ریفرنڈم کے نتائج کے بعد جہاں اس کے مخالفین نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، وہیں بریگزٹ کے حامی جشن مناتے نظر آئے۔

متعلقہ عنوان :