افغان حکومت اورحزب اسلامی کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کا امکا ن

مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے، امن معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔حزب اسلامی

پیر 8 اگست 2016 10:51

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اگست۔2016ء)افغان حکومت اورعسکریت پسند گروپ حزب اسلامی کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے اور امکان ہے کہ کابل حکومت اورحزب اسلامی کے درمیان امن معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔حزب اسلامی کے سیاسی ونگ کے سربراہ غیرت بھیر نے کہاہے کہ حزب اسلامی افغانستان کا ایک چار رکنی وفد افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے ایک دو روز میں کابل پہنچنے کی توقع ہے ۔

غیرت بھیر نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے اور توقع ہے کہ امن معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔فغانستان کی اعلی امن کونسل کے نائب سربراہ اور کونسل کے مذاکرات کار عطاء الرحمان سلیم نے کہا ہے کہ کے فغان حکومت اورحزب اسلامی کے درمیان معاہدے کو پہلے ہی حتمی شکل دے دی گئی ہے لیکن دیکھتے ہیں کہ وفد کابل میں آنے کے بعدکیا مسائل اٹھائے گا۔

(جاری ہے)

عطاء الرحمان سلیم نے کہا کہ ہم انہیں سننے کے بعد اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔ افغانستان کے آزاد انسانی حقوق کمیشن کے کمشنر رفیع اللہ بیدار نے کہا کہ امن مذاکرات میں استحقاق مانگنا ایک اہم مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے اس دور میں انسانی حقوق اور قیدیوں کی رہائی کے معاملے کو سنجیدگی سے اٹھایا جانا ضروری ہے۔افغان حکومت اورحزب اسلامی کے درمیان مذاکرات کا ابتدائی راوٴنڈ عسکریت پسند گروپ کی طرف سے پیش کردہ بعض مطالبات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گئے تھے ۔دوسری جانب افغانستان کی اعلی امن کونسل نے کہا ہے کہ حزب اسلامی کے ساتھ امن معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید ہے کہ معاہدے دونوں پارٹیوں کی طرف سے دستخط کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :