صحرائے سینا میں دولتِ اسلامیہ کی شاخ کے سربراہ کو درجنوں جنگجووٴں سمیت ہلاک کر دیا گیا ہے ، مصری فوج کا دعویٰ

ہفتہ 6 اگست 2016 10:49

قاہرہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اگست۔2016ء )مصر کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے صحرائے سینا میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کی شاخ کے سربراہ کو ان کے درجنوں جنگجووٴں سمیت ہلاک کر دیا ہے۔مصری فوج کے مطابق ابو دعا الانصاری کو سینا صوبے میں فضائی حملوں میں ہلاک کیا گیا۔ان فضائی حملوں میں العارش نامی قصبے میں جنگجووٴں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا یہ علاقہ ان کا مضبوظ گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مصر کے صحرائے سینا کے علاقوں میں شدت پسند زیادہ متحرک ہیں اور یہ سینا اور قاہرہ میں کیے جانے والے بڑے حملوں میں ملوث رہے ہیں۔مصری فوج کا کہنا تھا ’ان حملوں میں کم سے کم 45 شدت پسند مارے گئے اور درجنوں زحمی ہیں جبکہ ان کا کافی اسلحہ تباہ ہوا ہے۔‘برگیڈیئر جنرل محمد سمیر نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’ایک مصدقہ اطلاع کے بعد کی جانے والی کارروائی میں انصاری مارا گیا۔‘پوسٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ کارروائی کب کی گئی تھی۔صحرائے سینیا میں یہ جہادی گروہ سنہ 2011 سے متحرک ہیں اور انھوں نے مصری فوج کے اس بیان پر کوئی در عمل نہیں دیا ہے۔مصر میں سابق صدر مرسی کی سنہ 2013 میں معزولی کے بعد سے عسکریت پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔۔‘

متعلقہ عنوان :