تیل فروخت کرنیوالے ممالک میں بیروزگاری بڑھنے کا خدشہ

ہفتہ 6 اگست 2016 10:47

دبئی ، برسلز،لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اگست۔2016ء )عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی پر خوشی کے شادیانے تو ہر طرف بجائے جا رہے ہیں مگر تیل پر انحصار کرنے والے ممالک میں معاشی مندی شروع ہو چکی ہے جس کی بناء پر وہاں روزگار کے مواقع بھی کم ہونے لگے ہیں۔ تیل سستا ہونے سے تیل کی آمدن پر انحصار کرنے والے ممالک کی معیشت کساد بازاری کا شکار ہو رہی ہے۔

سال 2013 میں سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کی تیل سے آمدن 500 ارب ڈالر سے زیادہ تھی جو گزشتہ برس صرف 150 ارب ڈالر رہی۔

(جاری ہے)

پاکستان کی ترسیلات زر کا ایک بڑا حصہ تیل پر انحصار کرنے والے ممالک سے آتا ہے۔ اگر ان ممالک کی معیشت دباوٴ کا شکار ہوئی تو پاکستانی تارکین وطن کا نہ صرف روزگار خطرے میں ہو گا بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہو سکتے ہیں۔جولائی 2008ء میں 145 ڈالر اور دو سال قبل 100 ڈالر فی بیرل تک فروخت ہونے والا خام تیل اب 43 ڈالر فی بیرل کی قیمت پر بک رہا ہے۔ رواں برس اس کی قیمت زیادہ سے زیادہ 48 ڈالر فی بیرل تک جانے کا امکان ہے جس سے سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کی معیشتیں دباوٴ کا شکار رہیں گی جس سے بے روزگاری مزید پھیل سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :