ایران میں 20 افراد کو پھانسی دے دی گئی

جن لوگوں کو سزائے موت دی گئی وہ سنگین جرائم میں ملوث تھے، ایرانی حکومت

جمعہ 5 اگست 2016 10:34

تہران( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اگست۔2016ء ) ایران میں ایک ہی دن میں 20 افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے ،حکومت کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو سزائے موت دی گئی وہ سنگین جرائم میں ملوث تھے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پروسیکیوٹر جنرل محمد جواد منتظری نے بتایا کہ جن افراد کو پھانسیاں دی گئی ہیں وہ خواتین، بچوں اور مذہبی رہنماؤں کے قتل میں ملوث تھے اور ملکی سلامتی کیلئے خطرہ تھے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام افراد کو منگل کے روز تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا اور ان میں کچھ غیر بیرون ملک سے آنے والے افراد بھی شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایران میں تکفیری نظریات پر عمل پیرا تھے۔ایران کی انٹیلی جنس منسٹری نے بھی 2009 سے 2011 تک ہونے والے 24 دہشتگرد حملوں کی تفصیلات جاری کیں ہیں جس میں شدت پسند تنظیم 'توحید اور جہاد' تین مغربی صوبوں میں 21 افراد کی ہلاکت کی ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس عرصے میں مذکورہ گروپ کے 102 ارکان کی شناخت کی گئی ہے جن میں سے بعض تو پولیس مقابلے میں مارے گئے، بعض کو گرفتار کیا گیا اور ان میں ستے کچھ کو سزائے موت بھی سنائی گئی ہے۔واضح رہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل ایران میں دی جانے والی سزائے موت پر تشویش کا اظہار کرتی ہے، حال ہی میں ایران نے ایک 19 سالہ لڑکے کو پھانسی دے دی تھی حالانکہ جرم کے وقت وہ 17 سال کا تھا۔ایمنسٹی نے نابالغ لڑکے کو سزائے موت دینے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے جس کا ایران دستخطی ہے۔

متعلقہ عنوان :