رواں سال کے آخر تک آئی ایم ایف کو خداحفظ کہہ دینگے،وزیر اعظم کا اعلان

آج ہم ہیں ،کل عین ممکن ہے ہماری حکومت نہ ہو،ہم نے پاکستان کا سوچنا ہے،میرے لیے حکومت نہیں پاکستان اولین ترجیح ہے،کچھ لوگوں کا مقصد صرف اقتدار کا حصول ہے، انتشار کی سیاست سے ملک کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں ،ہمیں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی ہے،نواز شریف ملکی ترقی ویژن ہے ،گلگت اور آزاد کشمیر کے الیکشن میں ثمرات ملے ،عوام جان گئے کون ترقی کی سیاست کررہا ہے اور کون انتشار پھیلا رہا ہے ،آج کا پاکستان ابھرتی مارکیٹوں میں نہیں ابھرتی معیشتوں میں ہو رہا ہے،تین بڑے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہاتھ ڈالا،دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا ،معیشت بھی بحال ہو چکی ،جلد ہی لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ ہو جائیگا،پارلیمانی اجلاس سے خطاب

جمعہ 5 اگست 2016 10:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اگست۔2016ء)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ رواں سال آئی ایم ایف کو خداخافظ کہہ دیں گے،حکومت نہیں پاکستان پہلی ترجیح ہے، ملک کے تمام بڑے منصوبے مسلم لیگ (ن)شروع کیے ،اقتصادی راہداری ایک تاریخ منصوبہ ہے ،منصوبے سے پاکستان اور پورے خطے کی تقدیر بدل جائیگی،منصوبہ چین کی طرف سے پاکستان کیلئے ایک تحفہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ رواں سال کے آخر تک آئی ایم ایف کو خداحافظ کہہ دیں گے ،کراچی سمیت پورے میں امن قائم ہو چکا ہے ،ملک میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے کیلئے نیا پلان تشکیل دے دیا ہے ،مسلم لیگ (ن) کا ریکارڈ ہے کہ وہ ترقی کی سیاست کرتی ہے ،ہم آج کے ساتھ ساتھ مستقبل کو بھی روشن بنانے کے لئے پر عزم ہیں،عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کی سیاست کرتے ہیں اور کون انتشار پھیلانے کی ناکام کوششیں کر رہا ہے ،2011 میں بڑے لوگوں نے سیاست چمکانے کی کوشش کی لیکن 2013 کے انتخابات میں عوام نے ہمیں منتخب کیا، گلگت بلتستان کے انتخابات، لوکل باڈیز کے انتخابات، کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات اور اب آزاد کشمیر کے انتخابات میں عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا،آج پاکستان کا شمار صرف ابھرتی ہوئی مارکیٹوں ہی میں نہیں بلکہ ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہو رہا ہے،وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں،پاکستان عوام با شعور ہو چکے ہیں،آزاد کشمیر کے انتخابات میں کامیابی ایک تاریخی کامیابی ہے،ہمیں اپنے کام کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے، ایک نئے جذبے کے ساتھ ہمیں اپنی حکومت کے آخری دو سالوں کے دوران لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب ہماری حکومت آئی تو ہمارے لئے تین بڑے چیلنجز تھے لیکن ہم نے نیک نیتی کے ساتھ ملک کو سنبھالتے ہوئے دہشتگردی کا خاتمہ، معیشت کی بحالی اور توانائی کے بحران پر قابو پامیں لگ گئے جس کے اثرات آج ہر پاکستانی محسوس کر رہا ہے جس کا ثبوت آزاد کشمیر کے انتخابات کی صورت میں موجود ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ الحمداللہ، دہشتگردی پر قابو پا لیا گیا ہے، ضرب عضب کے نتیجے میں دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے،میں پاک فوج، پولیس، سلامتی کے اراروں اور عوام کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ،افسوس کہ کچھ لوگوں نے چینی صدر کے دورہ پاکستان میں رکاوٹیں ڈالیں جس کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ تعطل کا شکار ہوا،چینی صدر نے مجھ سے بذات خود کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ چین کی طرف سے پاکستان کے لیے ایک تحفہ ہے،ہمارا مقصد اقتدار نہیں، عوام کی خدمت اورپاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہے،آج ہم ہیں ،کل عین ممکن ہے کہ ہماری حکومت نہ ہو،ہم نے پاکستان کا سوچنا ہے،میرے لیے حکومت کی اہمیت نہیں ،پاکستان میری اولین ترجیح ہے،کچھ لوگوں کا مقصد صرف اقتدار کا حصول ہے،ان غافلوں کو اس چیز کا اندازہ نہیں کہ وہ انتشار کی سیاست سے ملک کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں ،ہمیں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی ہے،بلارکاوٹ پاکستان کی ترقی کیلئے کام جاری رکھنا ہے ،سیاست میں کامیابی دھرنے سے نہیں کچھ کرنے سے ملتی ہے،کچھ لوگوں کامقصد صرف اقتدار کا حصول ہے،تمام مخالفین ایک جیسی زبان استعمال کی، 2013ء میں جب ہماری حکومت آئی تو3بڑے چیلنج تھے،مشرف اوران کے لوگوں کوبلائیں اورپارلیمنٹ میں کھڑاکریں،مشرف سے پوچھیں کہ گزشتہ9سالوں میں مسائل کیوں نہیں حل کیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار ہو چکاہے،بجلی بنانا،سستاکرنااورعوام کو فراہم کرنا ہمارا مقصد ہے،بجلی آنے والے دنوں میں سستی ہوجائے گی،پہلی بارکوئلہ نکال کربجلی پیدا کی جارہی ہے، آج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرتاریخی بلندیوں کو چھوچکے ہیں،ماضی میں غیرملکی سرمایہ کارکراچی آنے سے انکارکرتے تھے،انہوں نے کہا کہ ل کیساتھ ساتھ مستقبل کوبھی روشن بنانے کا عزم ہے،کراچی کے منصوبوں میں وفاق اپناحصہ ڈال رہا ہے،ہم نے سیاست میں برد باری سے کام لیا،چستان میں امن قائم ہواہے،بلوچستان میں اتحادیوں سے کہاکہ آپ خودحکومت بنائیں۔

پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ فوج کے کردار کی تعریف کرتا ہوں،پولیس کے جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا،دہشتگردی کیخلاف فوج کیکردارکی تعریف کرتاہوں،دہشتگردوں کی کمرتوڑنے میں فوج کے جوانوں کامرکزی کردارہے،آج کراچی کی صورتحال بہت بہترہو چکی ہے،معاملات کوصحیح طرح چلایاجاتاتوملک میں دہشتگردی نہیں ہوتی۔

اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف اجلاس کے لیے پہنچے تو پارلیمانی پارٹی کے ممبران نے انکا والہانہ استقبال کیا،اجلاس میں ناراض اراکین قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کے سامنے شکایتوں کے انبار لگا دیئے اورکہا کہ ہمیں کئی مسئلہ ہو تو وزراء ہم بات تو کیا ملنا گورا نہیں کرتے اگر وزراء ہماری بات نہیں سنتے تو ہم کہاں جائیں ؟جس پر وزیر اعظم نے وفاقی وزراء کی خوب سرزنش کی اور حکم دیا کے اراکین قومی اسمبلی کا کوئی بھی مسئلہ ہواسے اسی وقت حل کیا جائے جس پر ناراض اراکین قومی اسمبلی نے اطمینان کا اظہار کیا۔

اجلاس میں ارکان نے وزیراعظم کو اپنے حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے رکان کے حلقوں کے مسائل کے حل کیلئے ہدایات جاری کیں،وزیراعظم نے آئندہ 2سال میں ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کے پروگرام سے بھی آگاہ کیا جبکہ وزیر اعظم نے ہدایت کی کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے دوران بلدیاتی نمائندے،عوام سے رابطے میں رہیں۔